انڈین صدر کے لیے فضائی حدود استعمال کرنے کی درخواست کی گئی تھی، تصویر: اے ایف پی
پاکستان نے انڈین صدر رام ناتھ کووند کو اپنی فضائی حدود استعمال کرنے سے روک دیا ہے۔ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ہفتے کو پی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے یہ فیصلہ کشمیر میں انڈیا کی جانب سے جاری ظلم و تشدد کے تناظر میں کیا ہے کیونکہ انڈین حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی۔
انہوں نے بتایا کہ انڈین صدر کے دورہ آئس لینڈ کے لیے پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اس فیصلے کی منظوری دے دی ہے۔ کشمیر میں ظلم اور بربریت کا سماں ہے، ہم نے نہایت محتاط طریقے سے مسئلہ کشمیر کو اٹھایا ہے، انہوں نے کہا کہ وہ کشمیری عوام پر ہونے والے مظالم کو بے نقاب کرنے جنیوا جا رہے ہیں اور ان کے عالمی تنظیموں سے بھی رابطے ہو رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے فرانس جاتے ہوئے پاکستان کی فضائی حدود استعمال کی تھی جس پر پاکستان میں عوامی سطح پر سخت ردعمل دیکھنے میں آیا اور انڈیا کے لیے فضائی حدود بند کرنے کا مطالبہ بھی سامنے آیا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان انڈیا کے لیے پاکستان کی فضائی حدود کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
فواد چودھری نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’کابینہ کے اجلاس میں یہ تجویز بھی زیرغور آئی کہ انڈیا کے لیے پاکستان کے زمینی راستے بھی مکمل بند کیے جائیں جس سے وہ افغانستان سے تجارت کرتا ہے۔‘
اس سے قبل ہوابازی کے وفاقی وزیر غلام سرور خان نے کہا تھا کہ اس حوالے سے فیصلہ تمام قوانین پر غور کرنے کے بعد اگلے 48 گھنٹوں میں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ انڈیا کی جانب سے پانچ اگست کو اپنے زیرانتظام کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرنے کے بعد سے پاکستان اور انڈیا کے تعلقات سخت کشیدہ ہیں اور دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے ساتھ سفارتی تعلقات بھی محدود کر رکھے ہیں۔