Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمرہ زائرین کا پاسپورٹ گم ہو جائے تو وہ کیا کریں؟

ایسی کمپنیوں کا کوٹہ کم کر دیا جاتا ہے جن کے معتمرین غائب ہوئے ہوں۔ فوٹو: اے ایف پی
حج سیزن کے اختتام کے ساتھ ہی سعودی عرب میں دنیا بھر سے عمرہ زائرین کی آمد کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔
سعودی حکومت کی جانب سے ہمیشہ سے ہی حجاج کرام اور معتمرین کو بہترین سہولتیں فراہم کرنے کے لیے ان تمام امور کا جائزہ لیا جاتا ہے جو معتمرین اور عازمین حج سے متعلق ہوتے ہیں تاکہ سابقہ تجربے کی روشنی میں آئندہ کے لیے خدمات کے معیار کو مزید بہتر کیا جائے۔
اس ضمن میں مملکت کے اہم اداروں کی جانب سے جامع رپورٹ مشترکہ کمیٹی کو پیش کی جاتی ہے جو رپورٹ کا جائزہ لے کر آئندہ کے لیے اپنی تجاویز ایوان شاہی کو ارسال کرتی ہے۔ 
وزارت حج کی جانب سے مملکت کے ویژن 2030 کو مدنظر رکھتے ہوئے کہا جا رہا ہے کہ آئندہ برسوں میں معتمرین کا سالانہ ہدف 50 لاکھ مقرر کیا گیا ہے۔
اسی تناظر میں وزارت کی جانب سے مختلف خدمات بھی متعارف کروائی جا رہی ہیں جن میں سرفہرست اس فیس کا خاتمہ ہے جو بیرون ملک سے آنے والے ان معتمرین پر عائد کی جاتی تھی جو ایک برس کے دوران متعدد بار عمرے پر آتے تھے۔
پہلے یہ فیس دو ہزار ریال ہوتی تھی تاہم گذشتہ دنوں ایوان شاہی سے جاری ہونے والے حکم نامے میں اس فیس کو ختم کر دیا گیا ہے۔ اسے دنیا بھر میں بہترین اقدام قرار دیا جا رہا ہے۔ 
سعودی وزارت حج کی جانب سے عمرہ زائرین کے لیے بنائے گئے قوانین واضح ہیں جن پر عمل کرنا ہر معتمر کی ذمہ داری ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ زائرین کو پاسپورٹ کی کاپی بھی اپنے پاس رکھنی چاہیے۔ فوٹو: اے ایف پی

عمرہ ویزے پر مملکت آنے والوں کو چاہیے کہ وہ جس مقصد یعنی عمرے کی ادائیگی کے لیے مملکت آئے ہیں، وہ کریں اور وقت مقررہ پر وطن روانہ ہو جائیں۔ مملکت کے قوانین کے مطابق ان افراد کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جاتی ہے جو وقت مقررہ پر واپس نہیں جاتے اور مملکت میں غیر قانونی طور پر قیام پذیر ہو جاتے ہیں۔
ایسے معتمرین جو مملکت میں غیر قانونی طور پر رہائش پذیر ہوتے ہیں انہیں مقامی طور پر ’خرگوش‘ کہا جاتا ہے اور گرفتاری کے بعد انہیں سخت سزاؤں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
وزارت حج کے قانون کے مطابق سزا کا سامنا ان کمپنیوں کو بھی کرنا پڑتا ہے جن کے معتمرین وقت مقررہ پر واپس نہیں جاتے۔ مقامی عمرہ کمپنیوں کے تحت آنے والے معتمرین کی فہرست وزارت حج میں موجود ہوتی ہے جہاں اس امر کا باریک بینی سے جائزہ لیا جاتا ہے کہ کس کمپنی کے معتمرین کتنی تعداد میں غائب ہوئے ہیں۔
ان اعدادوشمار کو دیکھتے ہوئے کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے ایسی کمپنیوں کا کوٹہ کم کر دیا جاتا ہے جن کے معتمرین غائب ہوئے ہوں۔ علاوہ ازیں انہیں مالی جرمانے کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔ 
بعض اوقات عمرہ زائرین بیماری یا حادثے کی وجہ سے وقت مقررہ پر وطن جانے کے قابل نہیں ہوتے اس صورت میں بھی کمپنی کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ ان معتمرین کے بارے میں وزارت حج کو آگاہ کریں تاکہ ان کا قانونی سٹیٹس بحال کیا جا سکے۔

پاسپورٹ گم ہوجائے تو کیا کریں؟


مملکت میں آکر کئی زائرین اپنے پاسپورٹ گم کر بیٹھتے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

چند برس قبل تک یہ عمرہ کمپنیوں کی ذمہ داری تھی کہ وہ معتمرین کے پاسپورٹ اپنے پاس رکھیں اور واپس جاتے وقت ایئرپورٹ پر ان کے حوالے کریں تاہم اب وزارت حج کی جانب سے مقامی عمرہ کمپنیوں کو اس کی اجازت نہیں۔
ایسے میں بعض اوقات مملکت آنے والے معتمرین اپنے پاسپورٹ گم کر بیٹھتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اس حوالے سے ’اردونیوز‘ کے استفسار پر وزارت حج نے بتایا کہ وہ معتمرین جن کا پاسپورٹ گم ہو جائے انہیں چاہیے کہ فوری طورپر بلا کسی تاخیر کے اپنی عمرہ کمپنی کو اس بارے میں مطلع کریں۔
کمپنی کا نمائندہ علاقے کے تھانے میں پاسپورٹ گم ہونے کی رپورٹ درج کرائے گا۔ پولیس رپورٹ کی بنیاد پر عمرہ کمپنی متعلقہ معتمر کو تصدیق شدہ لیٹر جاری کرے گی جس پر پاسپورٹ کا نمبر، معتمر کی تصویر اور نام و دیگر معلومات درج ہوں گی۔
کمپنی کی جانب سے جاری شدہ لیٹر کو لے کر معتمر اپنے ملک کے سفارت خانے جائے گا جہاں سے انہیں 'آوٹ پاس' جاری کیا جائے گا۔ یہ پاس جاری ہونے کے بعد دیگر کام عمرہ کمپنی کے ذمے ہو گا۔
کمپنی کے مقررہ نمائندے اس آوٹ پاس اور پولیس رپورٹ کو لے کر محکمہ امیگریشن اینڈ پاسپورٹ ’جوازات‘ سے رجوع کرکے وہاں سے معتمر کے لیے ایگزٹ ویزہ سٹیمپ لگوائیں گے۔
اس ضمن میں وزارت حج و عمرہ کا کہنا تھا کہ مملکت آنے والے ہر معتمر کو چاہیے کہ وہ اپنے ساتھ پاسپورٹ کی کاپی بھی رکھے تاکہ وقت پڑنے پر کام آئے۔
بعض اوقات ایسے کیس بھی سامنے آتے ہیں جن میں معتمرین کے پاس کسی قسم کا ثبوت نہیں ہوتا کہ وہ کس ملک سے تعلق رکھتے ہیں۔ اس صورت میں انہیں کافی دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
سفارت خانے والوں کی جانب سے بھی زور دیا گیا ہے کہ ہر معتمر اپنے ساتھ پاسپورٹ اور شناختی کارڈ کی کاپی یا ایسا ثبوت ضرور رکھے جس سے اس کی شناخت آسان ہو سکے۔ 

شیئر: