نیتن یاہو نے اپنی اہلیہ سارہ کے ہمراہ تل ابیب میں ووٹ ڈالا ۔ فوٹو:ا ی پی اے
اسرائیل میں5 ماہ کے دوران ہونے والے دوسرے انتخابات کے لیے منگل کو ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔ 6 ملین سے زائد اسرائیلی اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے ۔
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے پنی اہلیہ سارہ کے ہمراہ تل ابیب میں ووٹ ڈالا ۔اس موقع پر انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ بڑی تعداد میں ووٹ ڈالیں ۔
پولنگ کے لیے 10 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنز قائم ہیں ۔ انتخابات کو شفاف بنانے کے لیے سینٹرل الیکشن کمیٹی نے 3 ہزار نگران بھی تعینات کیے ۔
نیتن یاہو کی’ لیکوڈ پارٹی‘ اور سابق فوجی سربراہ بینی گینٹز کی جماعت ’بلیو اینڈ وائٹ‘ کے درمیان سخت مقابلے کی توقع کی جا رہی ہے۔ سابق وزیر دفاع لیبرمین بھی انتخابی میدان میں ہیں۔
یاد رہے کہ اپریل میں ہونے والے انتخابات میں نیتن یاہو کی جماعت نے کامیابی حاصل کی تھی لیکن وہ مخلوط حکومت بنانے میں ناکام رہے۔
اے ایف پی کے مطابق پانچویں مرتبہ وزیراعظم بننے کی دوڑ میں شریک نتن یاہو جن پر آئندہ ہفتے بدعنوانی کے الزامات کی فرد جرم عائد کیے جانے کا امکان ہے ، اپنی سیاسی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
انتخابات میں عوام کی طرف سے فیصلہ کیا جائے گا کہ بدعنوانی کے الزامات کے باوجود وزیر اعظم نیتن یاہو کی مدت میں توسیع کی جائے گی یا نہیں۔
نتن یاہو نے اپنی کامیابی کی صورت میں غرب اردن کو اسرائیل میں ضم کرنے کا اعلان کررکھاہے۔
اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی فوج کے سابق سربراہ بینی گینٹز نے خود کو نتن یاہو متبادل کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔منگل کو اپنی اہلیہ کے ہمراہ ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیبر مین کا کہنا تھا کہ’ ہم نئی امید چاہتے ہیں آج ہم تبدیلی کے لیے ووٹ دے رہے ہیں‘۔
انہون نے عوام سے اپیل کی کہ’ وہ کرپشن اور انتہا پسندی کو مسترد کردیں‘۔
’ہم امید لانے میں کامیابی حاصل کریں گے۔ سب مل کر بدعنوانی اور انتہا پسندی کے بغیر تبدیلی لانے میں کامیابی حاصل کریں گے‘۔