افغان سفیر نے ٹویٹ کے ذریعے قونصل خانہ بند کرنے کی اطلاع دی، فوٹو: اے ایف پی
پشاور میں افغان مارکیٹ کا تنازع سفارتی تنازع کا رخ اختیار کر گیا ہے اور افغانستان نے پشاور میں اپنا قونصل خانہ بند کر دیا ہے۔
پاکستان میں افغانستان کے سفیر شکراللہ عاطف مشعال نے جمعہ کو اپنی ٹویٹ کے ذریعے قونصل خانہ بند کرنے کی اطلاع دی۔
انہوں نے لکھا کہ ’پشاور میں افغانستان کی ملکیتی مارکیٹ پر پولیس چھاپے اور افغانستان کا جھنڈا اتارے جانے کے خلاف پشاور میں افغان قونصل خانہ احتجاجاً بند کر دیا ہے۔‘
افغان سفیر نے مزید کہا کہ ‘پشاور قونصل خانہ اس وقت تک بند رہے گا جب تک حکومت پاکستان انہیں یہ یقین دہانی نہیں کرا دیتی کہ ان کے ساتھ ایسا دوبارہ نہیں ہو گا۔‘
Afghanistan Consulate in Peshawar closed down in protest to Pakistani police raid on Afghan government owned property called Afghan Market and removal of Afghan flag from these premises. It will remain closed until assurances from Pak government that this won't be repeated again. pic.twitter.com/MR2rREnYLt
واضح رہے کہ ایک پاکستانی شہری اور افغان حکومت دونوں پشاور میں واقع افغان مارکیٹ کی ملکیت کے دعوے دار ہیں۔
مارکیٹ کی ملکیت کس کی ہے؟
پشاور کی افغان مارکیٹ پر ایک پاکستانی شہری سید زوار حسین نے عرصہ دراز سے ملکیت کا دعویٰ کر رکھا تھا اور سپریم کورٹ نے بھی اس کے حق میں فیصلہ دے دیا ہے۔
دوسری جانب پاکستان میں افغانستان کے سفارت خانے نے سپریم کورٹ آف پاکستان کا فیصلہ ماننے سے انکار کر دیا اور دعویٰ کیا کہ یہ مارکیٹ افغان حکومت نے تقسیم ہند سے بھی پہلے خریدی تھی اور یہ اس کی ملکیت ہے۔
افغان سفارت خانے کا ردعمل
اسلام آباد میں بدھ کو افغان سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ’پاکستان حکام نے غیر قانونی طور پر افغان مارکیٹ کو قبضہ مافیا کے حوالے کرنے کی کارروائی کی اور دکانوں پر تالے لگا دیے۔بیان میں کہا گیا کہ پاکستانی حکام نے مارکیٹ سے افغانستان کا جھنڈا بھی اتار دیا۔‘
اس بیان میں یہ دھمکی بھی دی گئی تھی کہ ’اگر حکومت نے مارکیٹ پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تو افغانستان احتجاجاً پشاور میں اپنا قونصل خانہ بند کر دے گا۔‘
افغان سفیر کا دورہ پشاور
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد منگل کو خیبرپختونخوا حکومت اور پاکستانی حکام نے افغان مارکیٹ مقدمہ جیتنے والے شہری کے حوالے کرنے کی کارروائی شروع کی تو مقامی دکانداروں اور افغانستان کے سفارت خانے نے اس پر احتجاج کیا۔
اس کے بعد پاکستان میں افغانستان کے سفیر شکراللہ عاطف مشعال نے پشاور میں افغان مارکیٹ کا دورہ کیا تھا اور مارکیٹ پر دوبارہ افغان جھنڈا لہرا دیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے افغان سفیر نے دعویٰ کیا تھا کہ ’افغان مارکیٹ افغان نیشنل بینک کی ملکیت ہے۔‘
دفتر خارجہ کا ردعمل
پشاور میں افغان مارکیٹ کے تنازع پر ترجمان دفتر خارجہ نے جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا تھا کہ ’یہ مقدمہ ایک عام پاکستانی شہری اور افغان نیشنل بینک کے درمیان مارکیٹ کی حوالگی کا تھا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’سپریم کورٹ نے پاکستانی شہری کے حق میں فیصلہ دیا، یہ خالصتاً ایک قانونی معاملہ ہے اور اس پر عمل درآمد کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں غیر قانونی سفارتی سرگرمیوں پر کارروائی کی جائے گی۔‘