سارا خان مستقبل میں اپنا پروڈکشن ہاؤس کھولنا چاہتی ہیں۔ فوٹو: سوشل میڈیا
’محبت کے بندھن میں بندھی تو لگا کہ شاید میں نے جس کو چُنا ہے وہ ہی میرا ’مسٹر رائٹ‘ ہے لیکن وقت نے میرا فیصلہ غلط ثابت کر دیا اور شادی سے پہلے ہی ہمارے راستے جدا ہو گئے۔‘
ان خیالات کا اظہار معروف ڈرامہ آرٹسٹ ’سارا خان‘ نے اردو نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں کیا۔
سارا خان نے کہا کہ اب وہ ارینج میرج کریں گی اور اس حوالے سے بہت جلد اپنے پرستاروں کو سرپرائز دینے والی ہیں۔
اداکارہ سارا خان نے آغا علی کے ساتھ رشتے کے حوالے سے خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی آغا علی کے ساتھ نہ منگنی ہوئی تھی اور نہ ہی شادی۔
’لیکن یہ سچ ہے کہ ہم ایک دوسرے کو پسند کرتے تھے، شادی کرنے والے تھے، لیکن پھر جو بھی ہوا سب کے سامنے ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اس انسان نے اخلاقیات کی ہر حد کو پار کرتے ہوئے میرا دل دکھایا، میں اس کے لیول پر نہیں جانا چاہتی تھی، اس لیے راستے جدا کر لیے۔‘
’میں تو خاندانی انسان سے شادی کرکے گھر بسا لوں گی، لیکن مجھے کھو کر آغا نے اپنا ہی نقصان کیا ہے۔‘
سارا خان نے بتایا کہ آغا علی کے ساتھ شادی اور پھر علیہدگی کے فیصلے پر والدین نے ان کا بہت ساتھ دیا۔
’آغا علی کے ساتھ جب میں شادی کا فیصلہ کررہی تھی تب بھی میرے والدین نے سپورٹ کیا اور جب میں نے اس کی حرکتوں کی وجہ سے راستے الگ کرنے کا فیصلہ کیا تب بھی میرے والدین نے سپورٹ کیا۔
’ان کی سپورٹ کی وجہ سے مجھے آج تک محسوس نہیں ہوا کہ مجھے محبت میں مات ہوئی تھی۔
’میں سمجھتی ہوں کہ والدین کو بیٹیوں کی تربیت اس انداز میں کرنی چاہیے کہ وہ اپنی زندگی کے فیصلے خود کر سکیں۔‘
سارا خان نے آج کل کے ڈراموں میں عورتوں کو مظلوم دکھانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کو ایسے دو ڈراموں (بند کھڑکیاں، میرے بے وفا) میں کام کرنے کا افسوس ہے جن میں عورت کو انتہائی کمزور دکھایا گیا تھا کہ وہ مار کھانے کے باوجود اپنے شوہر کا ساتھ نہیں چھوڑ رہی۔
’یہ پچھتاوا میرا پیچھا نہیں چھوڑتا کہ میں نے دنیا کو ان ڈراموں کے زریعے عورت کا ایک بہت ہی برا امیج دکھایا، ایسی غلطی دوبارہ کبھی نہیں کروں گی۔‘
ایک سوال کے جواب میں اداکارہ کا کہنا تھا کہ نہ وہ بیک لیس پہن سکتی ہیں، نہ سلیولیس اور نہ ہی آئٹم نمبر کر سکتی ہیں۔
’بلی جیسے آئیٹم سانگز بنا کر ہم بالی وڈ کو کاپی تو کر رہے ہیں لیکن ہم شاید بھول رہے ہیں کہ یہ ہمارا کلچر نہیں ہے۔‘
سارا خان نے فلموں میں کام کرنے کے حوالے سے کہا کہ ان کو بہت آفرز آتی ہیں لیکن وہ کوئی ایسا فلم نہیں کرنا چاہتیں جس میں انہیں ’سکن شو‘ کرنی پڑے۔
’اگر میری مرضی کے مطابق مجھے آفر آئی تو ضرور کروں گی۔‘
’ہم اداکارائیں ہیں، ہمیں لوگ فالو کرتے ہیں، ہماری یہ ذمہ داری ہے کہ ہم ایسا کچھ کریں جو دوسروں کے لیے باعث تقلید ہو۔‘
سارا خان نے کہا کہ پرڈیوسرز اور اداکاروں کو ایسے پراجیکٹس کو رد کر نا چاہیے جو ہماری اخلاقیات کی حدوں کو پار کرتے ہوں۔
’کیا ہم ’سنو چند ا‘ جیسے ڈرامے نہیں بنا سکتے؟‘
ایک سوال کے جواب میں اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ ٹوئٹر اور فیس بک بالکل استعمال نہیں کرتیں، ’صرف انسٹا گرام استعمال کرتی ہوں۔‘
سارا خان نے اپنی شادی کے بعد کے پلان شیئر کرتے ہوئے کہا کہ وہ بہترین پروڈیوسر بننا چاہتی ہیں، اور ایسا پروڈکشن ہاؤس کھولنا چاہتی ہیں جو ایسے ڈرامے تیار کرے کہ عورت کا مثبت امیج دنیا کے سامنے آئے۔
سارا خان نے ڈرامہ انڈسٹری میں ’گروپ بندی‘ کے تاثر کو رد کرتے ہوئے کہا کہ کسی گروپ کا حصہ نہ ہونے کے باوجود ان کو کام مل رہا ہے۔
’میں کسی گروپ کا حصہ نہیں ہوں لیکن اس کے باوجود عزت سے کام کررہی ہوں۔ صنم جھنگ، صنم سعید، آئزہ خان اور میں ہم جب سے آئے ہیں کسی گروپ کا حصہ نہیں بنے لیکن ہمیں کام مل رہا ہے۔‘
اداکارہ نے ماہیرہ خان کی حالیہ فلم ’سپر سٹار‘ کو ’اچھی کوشش‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستانی فلموں کو سپورٹ کرتی ہیں۔
’کیونکہ کام ہوگا تو فلمی صنعت اپنے پاﺅں پر کھڑی ہوگی، وہ الگ بات ہے کہ میں فلمیں اپنی مرضی سے نہیں کر رہی لیکن اس کا مطلب ہرگز نہیں ہے کہ میں اپنی فلموں کو سپورٹ نہیں کرتی۔
’میں نے آٹھ برس کے کیرئیر میں بہت سارے فنکاروں کے ساتھ کام کیا لیکن نعمان اعجاز، بشریٰ انصاری، فیصل قریشی اعجاز کی ساتھ کام کرنے کا تجربہ بہت ہی خوشگوار رہا ہے۔
’جہاں تک سوال ہے کہ مجھے اپنی جوڑی کس کے ساتھ اچھی لگتی ہے تو اس کا جواب یہ ہے کہ مجھے اپنی جوڑی شیشے میں اپنے ساتھ ہی اچھی لگتی ہے۔‘
سارا خان نے اپنی زندگی کے مشکل لمحات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ’زندگی کا خوشی اور غمی کا لمحہ میری والدہ کا انتقال، تھا میں دنیا کی وہ واحد اولاد تھی جو دعا کر رہی تھی کہ اللہ میری والدہ کو اپنے پاس بلا لے تاکہ انہیں تکلیفوں سے آزادی مل جائے۔‘
’میری والدہ کینسر کی مریضہ تھیں اور شدید تکلیف میں تھیں۔ جب ان کا انتقال ہوا تو مجھے لگا کہ میری ماں آج سکون کی آغوش میں چلی گئی ہیں۔‘
آخر میں سارا خان کا کہنا تھا کہ وہ کسی بھی ڈرامے کے سکرپٹ میں صرف اپنا کردار دیکھنے کے بجائے پوری کہانی پڑھتی ہیں۔
’سارے کردار دیکھتی ہوں تاکہ اندازہ ہو کہ میں کس قسم کا پراجیکٹ کرنے جا رہی ہوں۔‘
’میرے ساتھ کام کرنا دنیا کا آسان ترین کام ہے، سیٹ پر ہنسی مذاق کرتی رہتی ہوں لیکن رات دس بجے کے بعد میں کسی کا فون تک نہیں اٹھاتی کیونکہ وہ میرے گھر کا ٹائم ہے۔‘
آج کل سارا خان کا ڈرامہ ’دیوار شب‘ دکھایا جا رہا ہے جس میں اسماء عباس اور بشری انصاری بھی کردار ادا کر رہی ہیں۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں