Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دبئی میں سیلفی کے شوق نے جان لے لی

ڈرائیونگ کے دوران بعض سنگین حادثات سیلفی کی وجہ سے پیش آتے ہیں۔ فوٹو: البیان
سیلفی کے جنون میں مبتلا  ایشیائی لڑکی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی ۔ دبئی میں مقیم 16 سالہ ایشیائی لڑکی جسے جنون کی حد تک سیلفی لینے کا شوق تھا سیلفی بناتے ہوئے فلیٹ کی 17ویں منزل سے گر کر ہلاک ہو گئی۔
دبئی پولیس کے ترجمان کرنل فیصل القاسم نے امارات ٹوڈے کو بتایا کہ حادثہ شیخ زاید شاہراہ پر پیش آیا جہاں عمارت کی 17 ویں منزل کے ایک فلیٹ میں رہنے والے ایشیائی خاندان کی لڑکی سیلفی لیتے ہوئے توازان برقرار نہ رکھ سکی اور گر کر ہلاک ہو گئی۔
لڑکی اپنے فلیٹ جوکہ عمارت کی 17  ویں منزل پر تھا کی کھڑکی سے ایسی سیلفی اتارنا چاہتی تھی کہ اس کے عقب میں شہر کا منظر دکھائی دے۔ 

سیلفی بنانے کے شوق میں مبتلا افراد  کو احتیاطی تدابیر کو فراموش نہیں کرنا چاہیے۔ فوٹو: البیان اخبار

پولیس تحقیقات کے دوران ہلاک ہونے والی کے اہل خانہ نے  بتایا کہ لڑکی سلیفی لینے کے شوق میں مبتلا تھی وہ ہر وقت سیلفی لے کر اسے اپنی دوستوں اور رشتہ داروں کو بھیجتی تھی۔
وقوعہ والے روز بھی وہ فلیٹ کی کھڑکی سے ایسی سیلفی لینے کی کوشش کر رہی تھی کہ عقب میں شہر کا خوبصورت منظر دکھائی دے۔ لڑکی نے کھڑکی کے ساتھ کرسی رکھی جس پر کھڑے ہو کر اس نے سیلفی بنانے کی کوشش کی مگر توازان برقرار نہ رکھ سکی اور نیچے گر گئی۔
پولیس ترجمان کرنل القاسم کا کہنا ہے ’والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کا خاص خیال رکھیں، خاص کر وہ افراد جو سیلفی بنانے کے شوق میں مبتلا ہیں انہیں تصویر بناتے وقت احتیاطی تدابیر کو فراموش نہیں کرنا چاہیے۔‘
کرنل القاسم نے مزید کہا ’ڈرائیونگ کے دوران بھی بعض سنگین حادثات سیلفی لینے کی وجہ سے پیش آتے ہیں۔ اس بارے میں پولیس کی جانب سے خصوصی ہدایات بھی جاری کی جاتی ہیں لوگوں کو چاہیے کہ وہ احتیاط کو ملحوظ خاطر رکھیں۔‘
واضح رہے سیلفی کے جنون میں مبتلا بے شمار افراد اپنی جان گنوا بیٹھتے  ہیں، چند دن قبل ہندوستان میں ایک 17 سالہ لڑکی بھی اپنے والد کی پستول کے ساتھ سیلفی بناتے ہوئے ہلاک ہو گئی تھی۔
لڑکی نے ایک ہاتھ میں پستول پکڑ کر اسکی نال کو سر پر لگایا اور سیلفی سٹک کا بٹن دبانے کے بجائے غلطی سے پستول کا ٹریگر دبا دیا جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گئی۔
امارات کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز یو اے ای“ گروپ جوائن کریں

شیئر: