Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی تو قانون حرکت میں آئے گا‘

پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ ضرورت محسوس ہوئی تو رہبر کمیٹی سے مذاکرات کریں گے، فوٹو: ٹوئٹر
حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ پرویز خٹک نے اپوزیشن کے جلسے کے بعد اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر کوئی غلط کام کرے گا تو آئین و قانون اور عدالتی فیصلوں کی خلاف ورزی ہو گی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’رہبر کمیٹی کے کنوینر اکرم درانی سے کل رابطہ ہوا تھا اور ان سے ہم رابطہ رکھیں گے۔ اگر ضرورت محسوس ہوئی تو رہبر کمیٹی سے مذاکرات بھی کریں گے، لیکن فی الحال ہم اس کی ضرورت محسوس نہیں کر رہے۔‘
ایک سوال پر پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ
’امید ہے مولانا فضل الرحمان ایسا کوئی قدم نہیں اٹھائیں گے جس سے ملک و قوم کا نقصان ہو، اگر معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی تو قانون حرکت میں آئے گا۔‘
وزیر دفاع نے کہا کہ ’ہمارے سامنے رہبر کمیٹی نے کبھی وزیراعظم کے استعفے کی بات نہیں کی۔ وزیراعظم عمران خان خود ساری صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں، حکومت دھرنے کے حوالے سے جو فیصلہ کرے گی سب کے سامنے آجائے گا۔‘

فردوس عاشق اعوان کے مطابق مولانا فضل الرحمان پاور شو کرنے میں ناکام رہے، فوٹو: پی آئی ڈی

اس سوال پر کہ مولانا نے وزیر اعظم کو گرفتار کرنے کی بات کی ہے، پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ ’بلی کا خواب چھیچھڑے۔‘
وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ’مولانا فضل الرحمان جس اسمبلی میں ہوں وہ حلال ہے اور جس میں نہ ہوں وہ حرام ہے، شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری نے بھی مولانا کو اپنا لیڈر تسلیم کر لیا ہے۔‘
فردوس عاشق نے کہا کہ 10 لاکھ افراد کا دعویٰ کرنے والے پاور شو میں ناکام رہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’عمران خان نے کہا تھا کہ ایک وقت آئے گا جب یہ سب چور اکٹھے ہو جائیں گے اور ان کی یہ بات اب درست ثابت ہو گئی ہے۔‘
وزیراعظم کی معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ’10 لاکھ افراد لانےکا دعویٰ کرنے اور مذہبی کارڈ استعمال کرنے والے پاور شو میں ناکام ہو گئے ہیں۔‘

شیئر: