پاکستان کے صوبہ پنجاب کا دارلحکومت لاہور گزشتہ کئی روز سے سموگ کی لپیٹ میں ہے، تاہم اس کی شدت میں اضافے کے پیش نظر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے لاہور کے تمام سکول بند کرنے کا حکم دیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے بدھ کو ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’سموگ کی شدت میں اچانک اضافے کے بعد جمعرات کو لاہور کے تمام سکول بند رہیں گے۔ ہم لاہور میں سموگ کی صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔ انتظامیہ پہلے ہی ہائی الرٹ پر ہے اور فضائی آلودگی پھیلانے والے افراد اور فصلوں کی باقیات جلانے والوں کے خلاف کارروائی کو بھی مزید تیز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔‘
Due to sudden increase in smog, all schools in Lahore will remain closed tomorrow.
We are closely monitoring the #LahoreSmog situation.
Administration is already on high alert and have tasked them to escalate actions against crop burning and other factors that contribute to smog— Usman Buzdar (@UsmanAKBuzdar) November 6, 2019
یہ صورت حال اس وقت پیدا ہوئی جب اچانک تیز ہوا کے ساتھ شہر میں ہر طرف گردو غبار نے جگہ لے لی۔
صورت حال کو جانچنے کے لیے اردو نیوز نے محکمہ موسمیات کے چیف میٹرالوجسٹ صاحب زاد سے رابطہ کیا تو انہوں موجودہ صورت حال کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا ’اس وقت وسطی پنجاب میں ہوا کا کم دباؤ ہے اور غیر متوقع طور پر ہوا نے اپنی سمت تبدیل کی ہے۔
مزید پڑھیں
-
پنجاب کی آبادی ٹی بی اور سانس کے امراض میں مبتلاNode ID: 148786
-
عرب ممالک میں بچوں کی جان کی دشمن ماحولیاتی آلودگیNode ID: 421366
-
’سموگ‘ کتنی خطرناک ہو چکی ہے؟Node ID: 441271
’اس وقت لاہور اور گردونواح میں ہوا کی رفتار 20 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے اور اس کی سمت جنوب مشرقی ہے۔ اور یہ گردو غبار انڈیا میں پہلے سے موجود سموگ سے پاکستان میں داخل ہوا ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ بظاہر یہ صورت حال عارضی ہے کیونکہ آج رات لاہور سمیت وسطی اور شمالی پنجاب میں بارش متوقع ہے۔ ’اگر بارش ہوتی ہے تو دوبارہ صورت حال نارمل ہو جائے گی۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ اس وقت ہمارے اعشاریے بتا رہے ہیں کہ یہ خطرناک سموگ نہیں بلکہ اس کو دھواں یا سموک کہا جائے تو بہتر ہے۔
پنجاب کے محکمہ ماحولیات کے ڈائریکٹر علی عباس نے اردو نیوز کو بتایا کہ سیٹلائٹ سے لی گئی تصاویر میں یہ نمایاں ہے کہ پاکستان انڈیا میں جاری سموگ کی صورت حال سے متاثر ہو رہا ہے، یہ سموگ لوکل نہیں ہے بلکہ کراس بارڈر ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہریوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں تاہم انہوں نے مشورہ دیا کہ گھر سے باہر کی سرگرمیوں کو محدود کیا جائے تو زیادہ بہتر ہے۔
سموگ کی وجہ سے لاہور کے تمام سکولز جمعرات کو بند رہیں گے۔ اس بات کا اعلان رات گئے صوبائی وزیر تعلیم مراد راس نے ٹویٹر کے ذریعے کیا۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا لاہور اور گرد و نواح میں سموگ میں اچانک اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے محکمہ ماحولیات، انتظامیہ اور متعلقہ اداروں نے سموگ کے حوالے سے ہمہ وقت چوکس رہنے کی ہدایت کر دی۔ وزیر اعلیٰ نے حکم دیا کہ متعلقہ ادارے شہریوں کی مشکلات کے ازالے کے لیے فوری اقدامات اٹھائے اور محکمہ زراعت فصلوں کی باقیات کو جلانے پر پابندی پر سختی سے عملدرآمد کرائے۔
All Schools of Lahore (Public & Private) to remain closed tomorrow November 7th, 2019. https://t.co/YwS2eCRbMF
— Murad Raas (@DrMuradPTI) November 6, 2019
اس وقت ٹویٹر پر بھی سموگ ان لاہور کا ہیش ٹیگ ٹرینڈ کر رہا ہے۔
علی ڈار نامی صارف نے لکھا کہ ’لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس 700 کا ہندسہ کراس کیا ہے۔ دوسرے ممالک میں اگرا ایئر کوالٹی انڈیکس 300 کا ہندسہ کراس کرے تو ایمرجنسی نافذ کیا جاتا ہے۔‘
Woke up frantically to the smell of smoke in my room. Ran outside to check on the kitchen & rest of the house - turns out someone just left the window open.
- the wind is carrying smoke from all over the place. #Lahore #LahoreSmog pic.twitter.com/Ge0GWebNA0— Syed M. Saad Ahsan (@saadahsan) November 6, 2019
سید ایم سعد احسن نے لکھا کہ ’ اپنے کمرے میں دھواں سونگھ کر میں پریشانی میں اٹھا اور باہر بھاگا تاکہ کچن اور دوسرے کمرے چیک کر سکوں لیکن پتہ چلا کہ کسی نے کمرے کی کھڑکی کھلا چھوڑ دیا ہے اور ہوا سے دھواں اندر آرہا ہے۔‘
اپنا کمکار نامی ٹویٹر ہینڈل سے لکھا گیا کہ ’ لاہور میں ہر طرف سموگ ہے اور یہ بدترین ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ کسی نے لکڑیاں یا کوڑا جلایا ہے۔ پتہ نہیں کیا ہواہے۔‘
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں