لوگوں کو مارنے والے ہاتھی سے ڈرے ہوئے مقامی افراد نے اسامہ بن لادن کا نام دے دیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی
انڈیا کی ریاست آسام میں پانچ دیہاتیوں کو مارنے والے ہاتھی کو کالعدم جماعت القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کا نام دے دیا گیا تھا لیکن ہندو مذہب کے خدا کرشنا کا نام ملنے کے بعد ہاتھی کو ’ویلن‘ سے ہیرو بنادیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اکتوبر میں آسام کے ضلع گولپارہ میں لوگوں کو مارنے والے ہاتھی سے ڈرے ہوئے مقامی افراد نے اسے اسامہ بن لادن کا نام دے دیا تھا تاہم اسے محکمہ جنگلات کے حکام نے پیر کو دھونڈ کر پکڑ لیا تھا۔
ابتدا میں حکام نے فیصلہ کیا تھا کہ اس ہاتھی کو جنگل میں واپس چھوڑ دیا جائے گا تاہم اب ان کا ارادہ ہے کہ اسے جنگلی حیات کے پارکس میں گشت کرنے کی تربیت دے کر اس مقصد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
حکام کا کہنا تھا کہ اس ہاتھی کا نام کرشنا اس لیے رکھا گیا ہے کیونکہ اسے ایسے دن پکڑا گیا ہے جو ہندوؤں کے خدا کرشنا سے متعلق اہم مانا جاتا ہے۔
اس ہاتھی کو آسام کے شہر گووہاتی کے ایک چڑیا گھر میں رکھا جائے گا جس کے بعد اسے دو اور ہاتھیوں کے ساتھ ’ٹریننگ‘ کے لیے بھیج دیا جائے گا۔
آسام میں محکمہ جنگلات کے افسر پریمال شکلابیدیا کا کہنا ہے، ’اگر ہم ہاتھی کو قابو کرنے اور تربیت دینے میں ناکام رہے تو اسے ایک محفوظ مقام میں چھوڑنا ہوگا جہاں یہ مقامی افراد کو نقصان نہ پہنچا سکے۔‘
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ پانچ سالوں میں انڈیا میں ہاتھیوں نے تقریباً دو ہزار تین سو لوگوں کو کچل کر مار دیا جبکہ 2011 سے اب تک سات سو ہاتھیوں کو مارا گیا ہے۔ تاہم اس وجہ سے ہاتھیوں کی تعداد میں کمی ہورہی ہے۔
آسام کے ضلع گولپارہ میں ہاتھی اکثر تقل مکانی کر لیتے ہیں جس کے باعث مقامی افراد اور جنگلات کو نقصان ہوتا ہے۔
کچھ ہاتھیوں کو مقامی افراد زہر دے کر یا بندوق سے مار دیتے ہیں جبکہ کچھ بجلی کی باڑوں سے ٹکرا کر مر جاتے ہیں یا نقل مکانی کرنے کے راستوں میں ٹرین کے ٹریکس پر ان کی موت ہوجاتی ہے۔