محکمہ ٹریفک کے مطابق سعودی شہری اور مقیم غیر ملکی قدیم تاریخی گاڑیوں کی نمبر پلیٹ جاری کراسکتے ہیں۔ اس کی فیس تین ہزار ریال ہوگی۔ سالانہ تجدید فیس 100 ریال مقرر کی گئی ہے۔
مزمز ویب سائٹ کے مطابق نئے ٹریفک قانون کا لائحہ عمل منظور کرلیا گیا ہے۔ سرکاری گزٹ میں شائع ہونے کے 180 دن بعد نافذ العمل ہوگا۔ نیا لائحہ عمل وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود بن عبدالعزیز کے فیصلے کی بنیاد پر تیار کیا گیا ہے۔
نئے لائحہ عمل میں نئے ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا میں ترمیم کی گئی ہے۔ اس کے مطابق ڈرائیونگ لائسنس کے امیدوار مرد اور خاتون کو ڈرائیونگ اسکول میں تربیتی گھنٹے پورے کرنے ہوں گے۔
ڈرائیونگ امتحان پاس کرنا ہوگا۔ امتحان لینے پر طے کیا جائے گا کہ اسے کتنے گھنٹے کی ڈرائیونگ ٹریننگ لینا ہے اور ہر ڈرائیونگ لائسنس کے امتحان کی شرائط الگ مقرر کی گئی ہیں۔
نئے ٹریفک قانون کے لائحہ عمل میں یہ بھی کہا گیا کہ اگر کسی نے ٹریفک خلاف ورزی کی ہوگی تو اسے 30 روز کے اندر اس پر اعتراض کا حق ہوگا۔ 30 دن کی شروعات اس روز سے ہوگی جس دن خلاف ورزی کی اسے اطلاع دی گئی ہوگی۔ خلاف ورزی کی تاریخ معتبر نہیں ہوگی۔
نئے لائحہ عمل کے مطابق اگر کسی شخص پر خلاف ورزیوں کا جرمانہ 20 ہزار یا اس سے زیادہ کا ہوگیا ہو یا خلاف ورزی کی اطلاع پر چھ مہینے سے زیادہ گزر گئے ہوں اور اس کے باوجود اس نے جرمانہ جمع نہ کرایا ہو تو ایسی صورت میں خلاف ورزی کرنے والے کو 30 روزہ انتباہ جاری کیا جائے گا۔
30 دن کے اندر جرمانہ ادا کرنے کے لیے کہا جائے گا۔ اگر اس دوران اس نے جرمانہ جمع نہ کرایا تو اسے ٹریفک عدالت میں پیش کردیا جائے گا جہاں اس کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔ عدالت اس بات کا فیصلہ کرے گی کہ مطلوبہ جرمانہ ادا کرنے تک اسے دی جانے والی خدمات معطل کردی جائیں۔
نئے لائحہ عمل میں ایک پابندی یہ لگائی گئی ہے کہ کسی بھی ٹریفک خلاف ورزی کی صورت میں متعلقہ شخص کو خلاف ورزی کے ارتکاب کے 10روز کے اندر مطلع کردیا جائے تاکہ اسے خلاف ورزی کے دعوے پر اعتراض پیش کرنے کا حق رہے اور وہ اسے مناسب طریقے سے استعمال کرسکے۔