Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تعلیم کے لیے روزانہ 12 کلومیٹر کا سفر

میا خان کہتے ہیں کہ ان کی دیرینہ خواہش ہے کہ وہ اپنی بیٹیوں کو بھی بیٹوں کی طرح تعلیم دیں (فوٹو: سوشل میڈیا)
افغانستان میں صوبہ پکتیکا کے دارالحکومت شرنہ کے رہائشی میا خان روزانہ اپنی بیٹیوں کو موٹرسائیکل پر 12 کلومیٹر کا سفر طے کرکے سکول لاتے اور چھٹی کے بعد واپس گھر لے جاتے ہیں۔ یہ میا خان کی زندگی کا معمول بن چکا ہے۔
میا خان کا کہنا ہے کہ ’میں ایک ان پڑھ شخص ہوں، اور روزانہ اجرت کی بنیاد پر کام کرتا ہوں، لیکن میری بیٹی کی تعلیم میرے لیے بہت قیمتی ہے کیونکہ ہمارے علاقے میں کوئی خاتون ڈاکٹر نہیں ہے۔ میری یہ دیرینہ خواہش ہے کہ میں اپنی بیٹیوں کو بھی بیٹوں کی طرح تعلیم دوں۔‘
میا خان اپنی بیٹی کو روزانہ سویڈش کمیٹی برائے افغانستان کے تحت چلنے والے نُورانیہ سکول لاتے ہیں۔ یہ اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ گاؤں کے مکین تعلیم کے حوالے سے کتنی دلچسپی لیتے ہیں۔
 
میا خان کی ایک بیٹی روزی کا کہنا ہے کہ ’میں بہت خوش ہوں کہ میں تعلیم حاصل کر رہی ہوں، میں چھٹی جماعت میں پڑھتی ہوں، میرے والد یا بھائی ہمیں روزانہ سکول پڑھنے کے لیے لاتے ہیں اور سکول سے چھٹی کے بعد گھر لے جاتے ہیں۔‘
میا خان کی تین بیٹیاں نورانیہ سکول میں تعلیم حاصل کر رہی ہیں، ان میں سے دو چھٹی اور ایک پانچویں جماعت کی طالبہ ہیں۔
میا خان کے مطابق ’ انہوں نے اس سکول کا انتخاب اس کی معیاری تعلیم کی وجہ سے کیا ہے۔‘
سویڈش کمیٹی برائے افغانستان کے مطابق سرحدی صوبہ ہونے، عدم تحفظ اور ثقافتی پابندیوں کے باوجود یہاں بچیوں کو تعلیم دلانہ ایک بہت مثبت تبدیلی ہے۔
نورانیہ سکول میں چھٹی جماعت تک 220 لڑکیاں تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔
واضح رہے کہ سویڈش کمیٹی برائے افغانستان نے پکتیکا صوبے میں کمیونٹی کی بنیاد پر سینکڑوں کی تعداد میں سکولوں کا قیام عمل میں لایا ہے جن میں زیادہ تر لڑکیاں تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔
سوشل میڈیا پر اس حوالے سے ٹرینڈ بھی جاری ہے جس میں میا خان کے اس اقدام کی بہت ستائش کی جا رہی ہے۔

ملالہ یوسف زئی کے والد ضیا الدین یوسف زئی نے بھی اس حوالے سے پشتو میں ٹویٹ کی اور میا خان اور ان کی بیٹیوں کی حوصلہ افزائی کی۔
عمران نامی ٹوئٹر صارف نے افغان پارلیمنٹیرین مریم سلیمان خیل کے وٹس ایپ کے سکرین شاٹس شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ انہوں نے اس علاقے میں بچیوں کے لیے سکول بنانے کا وعدہ کیا ہے۔

اسفندیار خان نامی ٹوئٹر صارف نے اپنی ٹویٹ میں میا خان کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔

سوشل میڈیا صارف عاطف شاہان نے لکھا کہ ہمیں اپنے معاشرے میں بہتری لانے کے لیے ایسی ہی مثبت سوچ کی ضرورت ہے۔

شیئر: