Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئی سی سی: نو بال کا فیصلہ اب تھرڈ امپائر کرے گا

آئی سی سی نے یہ اعلان انڈیا اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ہونے والے ٹی 20 کے دوران ہونے والی غلطیوں کے بعد کیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
کرکٹ کی دنیا میں یہ پہلی مرتبہ ہونے جا رہا ہے کہ نو بال کا فیصلہ اب فیلڈ میں کھڑے امپائر کے بجائے تھرڈ امپائر یعنی ٹی وی کیمرہ کرے گا۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے یہ اعلان انڈیا اور ویسٹ انڈیز کے درمیان کھیلے جانے والے ٹی 20 کے دوران ہونے والی غلطیوں کو دیکھتے ہوئے کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق آئی سی سی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس ٹرائل کا آغاز جمعے کو حیدرآباد میں شروع ہونے والے انڈیا اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ٹی 20 میچ سے ہوگا۔

 

آئی سی سی نے کہا ہے کہ اس ٹرائل کے دوران تھرڈ امپائر کی ذمہ داری ہو گی کہ وہ بولر کی ہر بال پر نظر رکھے اور اگر بولر نو بال کرواتا ہے تو تھرڈ امپائر فیلڈ امپائر کو اس بارے میں بتائے گا جو اسے نوبال قرار دے گا۔
واضح رہے کہ اگر گیند کرواتے ہوئے بولر کا پاؤں کریز سے آگے نکل جاتا ہے تو فیلڈ امپائر اسے نو بال قرار دیتا ہے اور ایسی گیند کو غیر قانونی کہا جاتا ہے اور بیٹنگ کرنے والی ٹیم کو ایک سکور دیا جاتا ہے۔
گذشتہ ماہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان ہونے والے ٹیسٹ میچ کے دوران ری پلے میں دکھایا گیا کہ امپائر 21 گیندوں کو نوبال دینے سے قاصر رہے جس کے بعد آئی سی سی پر نو بال دینے کا نیا طریقہ اختیار کرنے کے لیے دباؤ بڑھا۔

آئی سی سی کے مطابق اس ٹرائل سے اندازہ لگایا جائے گا کہ تھرڈ امپائر کے ذریعے نو بال کا فیصلہ دینا کتنا کارگر ثابت ہوتا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

اس سے قبل آسٹریلین بولر پیٹ کیومنز کی بال پر محمد رضوان کو آؤٹ قرار دے دیا گیا جبکہ ری پلے میں دکھایا گیا کہ بولر کا پاؤں کریز سے باہر تھا۔
آئی سی سی نے کہا ہے کہ اس ٹرائل کے بعد یہ اندازہ لگایا جائے گا کہ تھرڈ امپائر کے ذریعے نو بال کا فیصلہ دینا کتنا کارگر ثابت ہوتا ہے اور کیا اس پر عمل درآمد کیا جا سکتا یا نہیں۔
آئی سی سی نے اس سے قبل ’ڈیسیژن ریویو سسٹم‘ کا آغاز کیا تھا جس کے تحت کھلاڑی ری پلے، بال ٹریکنگ، آڈیو اور ہیٹ سینسنگ کے ذریعے امپائر کے فیصلے کو چیلنج کر سکتے ہیں۔

شیئر: