دوسرے مرحلے میں آٹو موبائل سے متعلق شعبے کو شامل کیا گیا۔
سعودی عرب میں ’کیش لیس‘ سوسائٹی کے منصوبے پر تیزی سے پیش رفت جاری ہے ۔ سعودی بینکنگ کونسل کے ترجمان طلعت حافظ نے کا کہنا ہے’سعودی عرب کے ویژن 2030 کو مدنظر رکھتے ہوئے اہداف کے حصول کی جانب بڑھ رہے ہیں ‘۔
دوسری جانب وزارت تجارت نے آئندہ دکانوں کے لائسنس کا اجرا اور تجدید بینک ڈیبٹ کارڈ سے مشروط کر دیا ہے۔
دکان مالکان کو اس امر کا پابند بنایا گیا ہے کہ جب تک وہ اپنی دکان میں بینک کی جانب سے سپین نیٹ ورک نصب نہیں کر یں گے انہیں لائسنس جاری نہیں کیاجائے گا۔
وزارت تجارت کے ٹویٹر اکاﺅنٹ پر کہا گیا ’سعودی عرب میں تجارتی پردہ پوشی کے بڑا جرم ہے جس کے خاتمے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا‘ ۔
تجارتی پردہ پوشی کے خاتمے کے لیے مختلف منصوبے جاری کیے گئے ہیں جن میں’ بلا نقدی ‘ پروگرام سرفہرست ہے۔پروگرام کا آغاز پٹرول اسٹینشز سے کیا گیا تھا۔ رواں ماہ اس کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے ورکشاپس ، ٹائر پنچر کی دکانوں سمیت اسپیئر پارٹس کی دکانوں کو بھی اس کا پابند کیا جاچکا ہے کہ وہ اپنی دکانوں میں نقد ادلین دین کے بجائے بینک نیٹ ورک سسٹم استعمال کریں۔
دریں اثناءسعودی بینکنگ کونسل کے ترجمان طلعت حافظ نے اردونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ'سعودی عرب میں ’بلا نقدی ‘ منصوبہ کافی اہم ہے ۔ جامع پروگرام کے تحت اہداف کو متعین کیا ہے جس کی جانب تیزی اور مستقل مزاجی سے گامزن ہیں'۔
’بلا نقدی ‘ منصوبے کے دوسرے مرحلے میں آٹو موبائل سے متعلق شعبے کو شامل کیا گیا ہے ۔ تیسرے مرحلے کے بارے میں وزارت تجارت نے سعودی عرب میں دکانوں کے لیے لائسنس کے اجراءکو بینک نیٹ ورک سے مشروط کر دیا ہے۔
کسی بھی دکان کے لیے نیا لائسنس اس وقت تک جاری نہیں کیاجاسکتا جب تک بینک کی جانب سے نیٹ ورک فراہمی کی یقین دہانی نہ کرائی گئی ہو۔
وزارت کے ٹویٹر اکاﺅنٹ پر کہا گیا کہ بلا نقدی منصوبے کے دوسرے مرحلے کو دکانوں کے سالانہ لائسنس کی تجدید سے بینک ڈیبٹ کارڈ سے مشروط کر دی جائے گی جس کی ڈیڈ لائن 25 اگست 2020 مقرر کی گئی ہے۔