انڈیا میں شہریت کے قانون میں ترمیم کے خلاف مظاہروں کی حمایت کرنے والے بھیم آرمی کے چیف چندرا شیکھر آزاد کو چودہ روز کے لیے حراست میں لے لیا گیا ہے۔
چندرا شیکھر آزاد پر الزام ہے کہ انہوں نے جمعے کو دہلی کی جامع مسجد کے باہر ہزاروں افراد کے مجمعے کی قیادت کی اور ’اشتعال انگیز‘ تقریر کی جس کے نتیجے میں متعدد ہلاکتیں ہوئیں۔
چندرا شیکھر آزاد کا تعلق انڈین ریاست اتر پردیش کے ایک دِلت خاندان سے ہے اور وہ ایک سماجی کارکن اوروکیل ہیں جو اترپردیش میں دِلتوں کو تعلیم مہیا کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔
مزید پڑھیں
-
شہریت کے متنازع قانون پر’انڈیا تقسیم ہو گا‘Node ID: 448816
-
انڈیا: ’یہ صرف مسلمانوں کو بچانے کی لڑائی نہیں‘Node ID: 449051
-
انڈیا میں پرتشدد مظاہرے، ہلاکتوں کی تعداد 20 ہوگئیNode ID: 449346
بھیم آرمی بھوجن سماج پارٹی کی ایک ذیلی تنظیم ہے جس کی بنیاد چندرا شیکھر آزاد اور وِنے رتن سنگھ نے 2014 میں رکھی اوراس تنظیم کے تحت اتر پردیش کے مختلف علاقوں میں 350 سکول چلائے جا رہے ہیں جن کا مقصد دِلت بچوں کو مفت تعلیم فراہم کرنا ہے اور انہیں سماجی طور پر خودمختار بنانا ہے۔
چندرا شیکھر آزاد 2017 میں اس وقت میڈیا کی نظر میں آئے جب دِلت اور راجپوت کمیونٹی کے درمیان ہونے والی لڑائی اور اس کے بعد پھوٹنے والے ہنگاموں کے بعد انڈین سپیشل ٹاسک فورس نے انہیں نیشنل سیکورٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کر لیا تھا۔
بھیم آرمی نے اس وقت ہزاروں افراد پر مشتمل دو ریلیاں نکالی تھیں اور انڈیا کے غریب عوام کے ساتھ ہونے والی ’زیادتی‘ کے خلاف آواز اٹھائی تھی۔
