واٹس ایپ پر میسج کیا تھا وہ گھر واپس آرہی ہے۔ تصویر: مزمز
سعودی عرب کے علاقے جازان میں ایک شہری نے دعویٰ کیا ہے کہ غیر ملکی گروہ کی ساز باز سے اس کی بیٹی دبئی کے راستے آئرلینڈ پہنچ گئی ہے۔
المرصد ویب سائٹ کے مطابق لڑکی کے والد نے الوطن اخبار کو بتایا کہ پولیس کی معلومات کے مطابق اس کی بیٹی پہلے دبئی پہنچی اور وہاں سے آئرلینڈ کے لیے روانہ ہوئی جس کے بعد اس کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ملی۔
’سارا کام کسی گروہ کا ہے۔ ایسا لگتا ہے میری بیٹی کا برین واش کیا گیا۔ میری لاعلمی میں اس نے اپنا پاسپورٹ بنوایا اور مملکت سے باہر چلی گئی۔‘
لڑکی کے والد کے مطابق اس کی بیٹی نے سو ریال مانگے تھے۔
’گھر سے یہ کہہ کر نکلی تھی کہ کالج میں اس کا ایک پیپر ہے۔ یونیورسٹی جانے کے بجائے وہ جازان ایئرپورٹ پہنچی۔ گھر واپسی میں تاخیر ہوئی تو میں نے کالج کی بس کے ڈرائیور کو فون کیا۔‘
سعودی شہری کے مطابق بیٹی جو فون استعمال کر رہی تھی وہ میرے نام تھا جب دوسری سم نکلوا کر واٹس ایپ آن کیا تو بیٹی نے میسج کیا تھا وہ گھر واپس آ رہی ہے۔
والد نے بتایا کہ بیٹی کے گھر واپس نہ آنے پر جازان پولیس سٹیشن میں رپورٹ درج کرائی۔ بعدازاں پولیس نے بتایا کہ اس کی بیٹی جازان کے کنگ عبداللہ ایئرپورٹ کے راستے دبئی گئی اور وہاں سے آئرلینڈ پہنچ گئی ہے۔ اس کے بعد کچھ پتہ نہیں کہ اب وہ کہاں ہے۔
سعودی شہری نے اپنی بیٹی کی تلاش کے لیے وزارت خارجہ سے رجوع کرکے مدد طلب کی ہے۔
لڑکی کے والد کا یہ بھی کہنا ہے ’میرے سننے میں یہ بھی آیا ہے کہ جس طرح میری بیٹی گھر سے گئی ہے اس طرح آٹھ اور لڑکیاں بھی ملک سے باہر گئی ہیں مگر اس اطلاع کی تصدیق نہیں کرسکا ہوں۔‘