پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے لیاقت باغ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بینظیر بھٹو کے نامکمل مشن کو مکمل کروں گا۔
اپنے خطاب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ جمہوریت اور آزادی خطرے میں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان میں عوامی راج قائم کریں گے اور اس کے لیے آپ کو میرا ساتھ دینا ہوگا۔‘
بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ کوفہ کی سیاست سے مدینے کی ریاست نہیں بن سکتی، نئے پاکستان پر سیاسی یتیموں کا راج ہے، سیلیکٹڈ کا تجربہ ناکام ہو گیا، این او سی کے بغیر وزیراعظم کسی ملک کا دورہ نہیں کر سکتا۔
مزید پڑھیں
-
پیپلز پارٹی کے لیاقت باغ جلسے میں پوشیدہ پیغام کیا ہے؟Node ID: 449941
-
’تصویریں بناتے آنکھوں میں پانی بھر آیا‘Node ID: 449966
-
پیپلز پارٹی بے نظیر بھٹو کے 12 برس بعد کہاں کھڑی ہے؟Node ID: 450111
بلاول بھٹو نے کہا کہ ’بھٹو ہے، ضیا تھا، بی بی ہے، مشرف تھا، جس مقام پر ہم سے بی بی کو چھینا گیا یہاں کھڑا ہو کر وعدہ کرتا ہوں کہ جمہوریت کو بحال کروں گا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ان سے ملک نہیں سنبھل رہا، آئینی، معاشی بحران بلکہ بحران ہی بحران ہیں۔
’آج خیبر سے لے کر کراچی تک عوام کی ایک ہی آواز ہے، الوداع سیاسی یتیم الوداع، سلیکٹیڈ الوداع۔‘
بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ یہ کیسی سیاست ہے کہ بیٹے کو والدہ کی برسی منانے سے روکنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
’کٹھ پتلی راج ہل رہا ہے، 2020 شفاف الیکشن اور عوامی راج کا سال ہے، عوامی طاقت سے سیاسی یتیموں کو نکال باہر کریں گے‘
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ایک سال میں ایک لاکھ افراد بے روزگار ہوئے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے آٹھ لاکھ افراد کو نکال دیا گیا سخت سردی کے موسم میں لوگوں کی چھتیں چھینی جا رہی ہیں۔
’پارلمینٹ کو تالہ لگا دیا گیا ہے، عدلیہ پر حملے ہو رہے ہیں، ڈاکٹر اساتذہ سمیت سب سراپا احتجاج ہیں یہ وہ جمہوریت نہیں جس کا وعدہ قائداعظم نے کیا تھا۔
پیپلز پارٹی سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی برسی کا اجتماع آج راولپنڈی کے اسی لیاقت باغ میں منعقد کیا، جہاں 27 دسمبر 2007 کو انہیں قتل کیا گیا تھا۔
اس سال برسی کے جلسے کے مقام کی تبدیلی کو پیپلز پارٹی کی سیاسی حکمت عملی میں تبدیلی سمجھا جا رہا ہے اور نہ صرف یہ کہ پارٹی کے قریبی حلقے بلکہ تجزیہ کار بھی اس کو پیپلزپارٹی کے پنجاب میں ایک مرتبہ پھر سے قدم جمانے کی کوشش قرار دے رہے ہیں۔
اس جلسے میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری طبیعت کی خرابی کی وجہ سے شرکت نہ کر سکے لیکن ان کا ویڈیو پیغام سنایا گیا۔
’بینظیر کا مشن اور کمیشن اکھٹے نہیں چل سکتا‘
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے خطاب کے ردعمل میں وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ عمران خان کی حکومت کے خاتمے کا خواب دیکھنے کی بجائے سندھ سے بھوک اور افلاس کے راج کا خاتمہ کریں۔
انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا بینظیر کا مشن اور کمیشن اکھٹے نہیں چل سکتا۔
بلاول صاحب! بی بی شہید کا مشن اور کمشن اکٹھے نہیں چل سکتا ۔سیاسی یتیم وہ ہیں جو ایک پرچی سے پارٹی پر مسلط ہوئے۔ایک دوسرے پر مقدمے بنانے والے آج ایک دوسرے کے وکیل بنے ہیں۔
— Firdous Ashiq Awan (@Dr_FirdousPTI) December 27, 2019
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ لیاقت باغ کا خالی میدان کرپشن بچاؤ مہم سے لاتعلقی کا اعلان ہے۔
لیاقت باغ کا خالی میدان کرپشن بچاؤ مہم سے لاتعلقی کا اعلان ہے۔ ذاتی مفاد سے جڑے بیانیے کو مسترد کر کے عوام نے سیاسی افق سے کرپشن بچاؤ ٹولے کو الوداع کر دیا۔
— Firdous Ashiq Awan (@Dr_FirdousPTI) December 27, 2019
’ذاتی مفاد سے جڑے بیانیے کو مسترد کرکے عوام نے سیاسی کرپشن بچاؤ ٹولے کو الوداع کر دیا۔‘
-
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں