گذشتہ چند مہینوں سے پاکستانی انجینئرحسن زیدی کے موبائل فون کی گھنٹی نان سٹاپ بج رہی ہے اور وہ اس لیے کہ ’سموگ‘ اور فضائی آلودگی سے تنگ شہری ان سے ہوا کو صاف کرنے والا آلہ حاصل کرنا چاہتے ہیں جو انہوں کافی مہینوں کی مشقت سے تیار کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق 31 سالہ حسن زیدی خود بھی فضائی آلودگی سے تنگ آ چکے تھے اور آخرکار انہوں چھ ماہ قبل ہوا کو صاف کرنے والا ایسا آلہ ایجاد کرنے کی ٹھان لی جو قیمت میں بھی سستا ہو اور زہرآلود ماحول کو بھی بہتر کر سکے۔
حسن زیدی نے ان سردیوں میں 500 ’ان ڈور فاریسٹ‘ پیوریفائرز بنا کر فروخت کیے ہیں اورایک یونٹ کی قیمت سولہ ہزار روپے رکھی ہے، جبکہ امپورٹڈ پیوریفائرز قیمت میں تین گنا زیادہ ہیں۔
مزید پڑھیں
-
’سموگ‘ کتنی خطرناک ہو چکی ہے؟Node ID: 441271
-
لاہور سموگ کی لپیٹ میں، سکول بند کر دیے گئےNode ID: 441981
-
فصلوں کو آگ لگانے پر انڈیا میں بیسیوں کسان گرفتارNode ID: 442081
پاکستانی انجینئر کا کہنا تھا کہ ’مجھے آڈر کے لیے اتنی کالز آتی ہیں کہ میں ان میں سے بہت ساری کالز سن ہی نہیں پاتا۔ میں نے اس ہفتے بہت سارے آرڈز اس لیے مسترد کر دیے ہیں کیونکہ میرے پاس نہ تو زیادہ لوگ ہیں اور نہ ہی مزید یونٹس بنانے کے ذرائع ہیں۔‘
سعدیہ خان جنہوں نے حال ہی میں حسن زیدی سے درجن کے قریب پیوریفائرز خریدے ہیں، کا کہنا ہے کہ ’یہ اب عیاشی نہیں ہے بلکہ ضرورت بن چکی ہے تاکہ لوگ سکون کا سانس لے سکیں۔‘
گذشتہ پانچ برسوں کے اندر پاکستان میں، گاڑیوں، انڈسٹری اور فصلوں کی باقیات جلانے سے فضائی آلودگی میں اضافہ ہوا ہے۔
![](/sites/default/files/pictures/December/36496/2019/screenshot_130.png)