پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع ننکانہ صاحب میں سینکڑوں افراد نے گردوارہ جنم استھان کے سامنے مجمع کی شکل میں احتجاج کیا ہے جس سے علاقے میں حالات کشیدہ ہو گئے۔
ننکانہ صاحب سے ایک عینی شاہد محمد رمضان کے مطابق جمعہ کی نماز کے بعد پولیس کی جانب سے ایک نوجوان کی گرفتاری کے بعد صورتحال اس وقت خراب ہوئی جب لوگوں نے ریلوے روڈ کو بند کرنے کے بعد گردوارہ کے سامنے احتجاج شروع کیا۔
ننکانہ پولیس کے ضلعی سربراہ اسماعیل کھاڑک کے مطابق کسی بھی قسم کی لا اینڈ آرڈر صورت حال مکمل کنٹرول میں ہے اور احتجاج کرنے والوں سے مذاکرات جاری ہیں۔ انہوں نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ ایک جھگڑے کی شکایت پر احسان نامی نوجوان کو پولیس نے گرفتار کیا۔
مزید پڑھیں
-
سینٹ پیٹرکس کی کھڑکیوں میں خاص کیا؟Node ID: 449831
-
پرانی عمارتوں کا پرسان حال نہیںNode ID: 450806
مظاہرین میں شامل ایک شخص محمد عمران‘ جو گرفتار کیے جانے والے محمد احسان کے بھائی ہیں‘ نے کہا ہے کہ پولیس نے احسان کو گرفتار کیا اور اس معاملے کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش کی۔
انہوں نے بتایا کہ تھانہ سٹی پولیس نے موگا منڈی میں ان کے گھر پر نماز جمعہ کے بعد چھاپہ مارا، چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کیا۔
خیال رہے کہ محمد احسان نے تقریبا تین ماہ قبل سکھ برادری کی ایک لڑکی سے پسند کی شادی کی تھی۔ اور دعویٰ کیا تھا کہ وہ مسلمان ہو چکی ہے۔ گورنر پنجاب چوہدری سرور نے اس وقت دونوں خاندانوں کی گورنر ہاؤس میں صلح بھی کروا دی تھی جبکہ عدالت عالیہ نے لڑکی کو دارالامان بھیج دیا تھا جو اب بھی وہاں موجود ہے۔
