Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سیاحتی ادارے عربی زبان کی پابند کریں‘

سیر و سیاحت کے لیے آنے والوں کے ساتھ عربی زبان ترجیحی بنیاد پر استعمال کی جائے (فوٹو: سبق)
سعودی محکمہ سیاحت و قومی ورثے نے حکم نامہ جاری کیا ہے کہ ہوٹل، فرنشڈ اپارٹمنٹس اور سیاحتی ایجنسیاں سیاحوں کے ساتھ معاملات کرتے وقت عربی زبان استعمال کریں۔ 
یہ پابندی مکہ مکرمہ ریجن میں گورنر شہزادہ خالد الفیصل کی جانب سے جاری کردہ اس پروگرام کے تحت لگائی گئی ہے جسے وہ  ’قرآن کریم کی زبان میں ہم مثالی نمونہ کیسے بنیں‘ کے عنوان سے شروع کیے ہوئے ہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق محکمہ سیاحت مکہ مکرمہ ریجن کے ڈائریکٹر جنرل محمد العمری نے توجہ دلائی ہے کہ ’سیاحتی ایجنسیوں اور ہوٹلوں نیز فرنشڈ اپارٹمنٹس سے کہا گیا ہے کہ وہ سیر و سیاحت کے لیے آنے والوں کے ساتھ عربی زبان ترجیحی بنیاد پر استعمال کریں۔ اسے سب سے اوپر رکھیں‘۔

نگراں ٹیم ہر تین روز میں مختلف ہوٹلوں اور فرنشڈ اپارٹمنٹس کے تفتیشی دورے  کرے گی (فوٹو: سبق)

العمری نے توجہ دلائی ہے کہ ’محکمہ سیاحت نے اس حوالے سے چھ سے زیادہ میٹنگیں کیں۔ آخر میں ایک نگراں ٹیم تشکیل دی گئی جسے ہر تین روز میں مختلف ہوٹلوں اور فرنشڈ اپارٹمنٹس کے تفتیشی دورے کی ذمہ داری تفویض کی گئی ہے‘۔ 
انہوں نے کہا ہے کہ ’ٹیم کے ارکان کسی سابقہ پروگرام کے بغیر کسی بھی ہوٹل یا فرنشڈ اپارٹمنٹ یا سیاحتی ایجنسی کا اچانک دورہ کرکے چیک کریں گے کہ آیا ذمہ داران عربی زبان سے متعلق پابندی کا احترام کررہے ہیں یا نہیں‘۔
العمری کا کہناہے کہ ’اگر کوئی شخص عربی زبان نہ جانتا ہو تو ایسی صورت میں اس سے انگریزی میں گفتگو کی جائے گی۔ پہلی ترجیح عربی زبان کو دی جائے گی‘۔

کسی بھی ادارے کی جانب سے انگریزی میں بھیجا جانے والا خط قابل قبول نہیں ہوگا (فوٹو: سبق)

العمری کا کہناہے کہ سرکاری اور نجی ادارے ہوٹلوں ، فرنشڈ اپارٹمنٹ اور سیاحتی اداروں کے ساتھ خط و کتابت 95 فیصد تک عربی زبان میں ہی کررہے ہیں۔ اس حوالے سے بھی پابندی لگادی گئی ہے کہ کسی بھی ادارے کی جانب سے انگریزی میں بھیجا جانے والا خط قابل قبول نہیں ہوگا۔
محکمہ سیاحت کے ڈائریکٹر جنرل کا کہناہے کہ ’نگرانی کا سلسلہ مسلسل جاری رکھا جائے گا۔ ہفتے میں دو تا تین مرتبہ تفتیشی دورے ہوں گے‘۔
 

شیئر: