آئی ایس آئی کے سابق سربراہ کو نان نفقے کے مقدمے میں نوٹس
بدھ 8 جنوری 2020 19:16
وسیم عباسی -اردو نیوز، اسلام آباد
فیملی عدالت نے جنرل (ر) ظہیرالاسلام کو انہیں ذاتی حیثیت میں یا وکیل کے ذریعے جواب جمع کرانے کی ہدایت کی ہے (فائل فوٹو)
پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما پلوشہ بہرام نے اپنے شوہر لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ ) ظہیرالاسلام کے خلاف لاہور کی فیملی کورٹ میں اپنے اور بیٹے کے نان نفقے کے لیے مقدمہ دائر کیا ہے۔
بدھ کو لاہور کی فیملی کورٹ کے جج نے پلوشہ بہرام کی درخواست پر آئی ایس آئی کے سابق سربراہ کو 20 جنوری کو عدالت میں طلبی کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔
اردو نیوز کو دستیاب نوٹس کے مطابق جج عبدالمنیم نے انہیں ذاتی حیثیت میں حاضر ہو کر یا وکیل کے ذریعے جواب داخل کروانے کی ہدایت کی ہے اور بصورت دیگر خبردار کیا ہے کہ جنرل ظہیر کے خلاف یکطرفہ کارروائی کی جائے گی۔
اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی رہنما پلوشہ بہرام نے بتایا کہ انہوں نے عدالت سے اپنے بیٹے کے حقوق اور اپنے شوہر کے ذمہ بقایاجات کے حصول کے لیے رجوع کیا ہے۔ ’میں اپنے بچے کے حقوق کے لیے قانونی جنگ لڑوں گی۔‘
پلوشہ بہرام نے کہا کہ لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ ) ظہیرالاسلام سے طلاق کے لیے قانونی کارروائی جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق پلوشہ کی جانب سے تشدد کے الزامات کے بعد دونوں کے درمیان تعلقات کشیدہ ہو گئے تھے۔
نکاح نامے کے مطابق ظہیرالاسلام اور پلوشہ بہرام کی شادی پانچ مئی 2015 کو اسلام آباد میں ہوئی تھی اور ان کا ایک ساڑھے چار سال کا بیٹا بھی ہے جس کا نام شمشیر الاسلام ہے۔