Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فاطمہ سہیل نے محسن عباس سے خلع لے لی

محسن عباس نے عدالت کو بتایا کہ وہ فاطمہ سہیل کے ساتھ مزید نہیں رہنا چاہتے
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی ایک فیملی عدالت نے گلوکار محسن عباس اور فاطمہ سہیل کے درمیان خلع کا فیصلہ کر دیا ہے۔
 گلوکار محسن عباس کے وکیل عدنان طارق کے مطابق ان کے موکل نے عدالت میں تحریری طور پر بیان دیا ہے کہ وہ فاطمہ سہیل کے ساتھ مزید نہیں رہنا چاہتے۔ اس سے پہلے فاطمہ سہیل نے عدالت میں خلع لینے کے لئے دعوی دائر کیا تھا جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا تھا کہ وہ محسن عباس کے ساتھ مزید شادی کے بندھن میں نہیں رہ سکتیں۔
لاہور سے اردو نیوز کے نامہ نگار رائے شاہنواز کے مطابق ابتدائی سماعت میں محسن عباس نے خلع کے دعوی کی مخالفت کی تھی تاہم اب انہوں نے عدالت کے روبرو خلع پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ وکیل کے مطابق محسن عباس نے عدالت کو بتایا کہ وہ فاطمہ سہیل کے ساتھ مزید رہنے کے خواہشمند نہیں ہیں، لہذا عدالت خلع کا حکم نامہ جاری کر دے۔

فاطمہ سہیل کی جانب سے 20 جولائی کو اپنے فیس بُک اکاؤنٹ پر شیئر کی گئی تصاویر

عدالت نے دونوں فریقین کو سننے کے بعد خلع کا حکم نامہ جاری کر دیا ہے جس کے دونوں کے مابین میاں بیوی کا رشتہ ختم ہو گیا ہے۔
خیال رہے کہ جولائی کے مہینے میں سابقہ نیوز اینکر فاطمہ سہیل نے سوشل میڈیا کے ذریعے محسن عباس پر گھریلو تشدد کا الزام عائد کیا تھا اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس نومبر میں انہیں محسن عباس کے کسی دوسری خاتون سے تعلقات کا پتا چلا جس کے بعد سے انہیں مسلسل گھریلو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
ان کے اس بیان کے بعد میڈیا انڈسٹری کے کئی افراد نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ فاطمہ سہیل کو کئی بار تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ ان خبروں کے بعد گلوکار اور اداکار محسن عباس پر پولیس نے مقدمہ درج کر لیا تھا جو ابھی بھی زیر سماعت ہے ۔ تاہم محسن عباس نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں

شیئر: