پاکستان میں سابق فوجی صدر جنرل پرویز مشرف کو موت کی سزا سنانے والی خصوصی عدالت کی تشکیل کو غیر آئینی قرار دینے کا لاہور ہائی کورٹ کا 13 جنوری کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔
ہائی کورٹ کا فیصلہ سابق صدر ہائی کورٹ بار راولپنڈی توفیق آصف نے حامد خان ایڈوکیٹ کے ذریعے چیلنج کیا ہے۔
درخواست میں سابق صدر پرویز مشرف، صدر پاکستان بذریعہ سیکرٹری داخلہ، حکومت پاکستان بذریعہ سیکرٹری قانون و انصاف، خصوصی عدالت بذریعہ رجسٹرار اور ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
پرویز مشرف: ’ڈیئر برادرز اینڈ سسٹرز‘Node ID: 448731
-
پرویز مشرف سنگین غداری کیس: ’خصوصی عدالت کی تشکیل غلط تھی‘Node ID: 452826
-
پرویز مشرف سنگین غداری کیس: کب کیا ہوا؟Node ID: 452886
سپریم کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں استدعا کی گئی ہے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلےکو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دیا جائے۔
اس حوالے سے درخواست گزار نے مؤقف اپنایا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کو خصوصی عدالت کی تشکیل کی درخواست پر دائرہ سماعت نہیں تھا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں 18 ویں آئینی ترمیم کے بعد آرٹیکل 6 میں ترمیم کی صحیح تشریح نہیں کی۔ ہائی کورٹ کے حکم نے آرٹیکل 6 جس کو آئین میں خاص اہمیت حاصل ہے کو غیر موثر کر دیا ہے۔
![](/sites/default/files/pictures/February/37251/2020/musharraf647_112917093112.webp)