وہ کہتی ہیں یہ فلم صرف خواتین پر گھریلو تشدد کے بارے میں نہیں ہے۔
اس فلم کا ایک ڈائیلاگ ہے ’پتہ ہے اس تھپڑ سے کیا ہوا؟ اس ایک تھپڑ سے مجھے وہ ساری ان فیئر چیزیں صاف صاف دکھنے لگ گئیں جس کو میں ان دیکھا کر کے مو آن کرتی جا رہی تھی۔‘
ان کے مطابق ’اس فلم کے ذریعے ہم گھریلو تشدد جیسے بڑے مسئلے کو سامنے لانا چاہ رہے ہیں، دیکھتے ہیں کہ اس فلم کے بعد کتنا بحث مباحثہ ہوتا ہے اور کتنے لوگ اپنی خاموشی توڑتے ہیں۔‘
تاپسی پنوں نے اس فلم میں امرتا نامی ایک تعلیم یافتہ متوسط طبقے کی خاتون کا کردار ادا کیا ہے۔ وہ اپنے رشتے پر اس وقت سوچنا شروع کر دیتی ہیں جب ان کے شوہر ان کو تھپڑ مارتے ہیں۔
32 برس کی تاپسی پنوں نے فلم کے بارے میں مزید کہا کہ میاں بیوی کے رشتے کو نبھانے کے لیے خواتین کو کہا جاتا ہے کہ صبر کر لیں۔
’یہ مسئلہ صرف ناخواندہ خاندانوں کا نہیں بلکہ تعلیم یافتہ خاندانوں میں بھی ایسا کہا جاتا ہے۔ ہر پانچ میں سے تین خواتین کو یہ مسئلہ درپیش ہے۔‘
تاپسی پنوں کے مطابق رشتہ بچانے کے لیے خواتین اور مردوں سے الگ الگ توقعات رکھی جاتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’جب آپ بڑے ہو رہے ہوتے ہیں تو آپ کو کہا جاتا ہے کہ اس بات کا خیال رکھیں یا اس بات کا۔ لیکن جب ایک خاتون مرد کی طرح گھر چلا سکتی ہے تو پھر اس کے لیے اصول مختلف کیوں؟‘
تاپسی پنوں نے انسٹا گرام پر پوسٹ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ امرتا کے کردار نے ان کو مضبوط بنایا ہے۔