سعودی نے بیٹے کے قاتل کو معاف کر دیا
قاتل سوڈانی کو سزا پر عمل درآمد کے لیے کھلے مقام پر لایا گیا تھا۔ فائل فوٹو
مدینہ منورہ کے ایک باشندے نے اپنے بیٹے کے قاتل کو سر قلم ہونے سے چند لمحے قبل معاف کر دیا۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی عدالت نے قتل کا جرم ثابت ہوجانے پر سوڈانی کو جان کے بدلے جان کے قانون کے مطابق گردن زدنی کی سزا سنادی تھی۔
اپیل کورٹ کے بعد سپریم کورٹ نے بھی سزا کی منظوری دے دی تھی۔ ایوان شاہی سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کا حکم نامہ بھی جاری ہوچکا تھا۔
سعودی شہری کے بیٹے کے قاتل سوڈانی شہری کو سزا پر عمل درآمد کے لیے کھلے مقام پر لایا جاچکا تھا۔ قتل کی واردات آٹھ برس قبل ہوئی تھی۔
مقامی شہری نے اہل خیر کی سفارش پر اپنی مرضی سے بیٹے کے قاتل کو اجر و ثواب کی نیت سے معاف کردیا۔
معافی کا اعلان گردن زدنی سے چند لمحے قبل ہی کیا گیا۔ قاتل ششدر اور حیران رہ گیا۔ اس کی آنکھوں سے خوشی کے آنسو نکلنے لگے۔
سوڈانی نے سعودی شہری کا دلی شکریہ ادا کیا اور کہا ’ نئی زندگی ملنے پر اس احسان کو کبھی فراموش نہیں کروں گا۔ انہوں نے اس موقع پر اپنی گھناﺅنی حرکت پر ندامت کا بھی اظہار کیا۔‘
خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں