سعودی محکمہ شہری دفاع نے شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’سردی کی شدید لہر کے باعث کئی علاقوں میں درجہ حرارت منفی اور بعض میں منفی سے بھی نیچے گر جائے گا‘۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق محکمہ شہری دفاع نے کہا ہے کہ ’موسمیاتی نقشوں کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ سردی کی لہر شمالی علاقوں سے پھیل کر وسطی علاقوں تک پہنچ چکی ہے جہاں ریاض میں آج درجہ حرارت میں مزید کمی ہوگی‘۔
شہری دفاع نے کہا ہے کہ ’سردی کی شدید لہر آج پیر کو مدینہ منورہ، مکہ مکرمہ اور مشرقی ریجن تک پہنچ جائے گی جہاں تیز ٹھنڈی ہوا کے ساتھ موسم سرد ہوجائے گا‘۔

شہری دفاع نے شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو مشورہ دیا ہے کہ رات اور صبح کے اوقات میں سردی سے بچنے کے لیے گرم کپڑوں کا استعمال ضروری کریں‘۔
ادھر تبوک اور طریف میں سردی کی لہر کے باعث برف باری ہوئی اور وقفے وقفے سے اولے گرتے رہے۔ شدید سردی کے باعث کئی گھروں میں پانی کی پائپ لائنیں پھٹ گئی ہیں۔
دوسری طرف ٹوئٹرپر بھی سردی کی لہر تبصروں کا مرکزی موضوع رہی ہے۔ تبوک اور طریف کے علاوہ دیگر شہروں کے رہائیشوں نے بھی اپنے اپنے شہروں میں سردی پر کمنٹ کیے ہیں۔

طریف کے رہائشی فوزی خلف نے کہا ہے کہ ’شمالی علاقوں کے علاوہ طریف اور عرعر میں سردی معمول کی بات ہے۔ ہر موسم سرما میں یہاں سردی کی شدید لہر آتی ہے مگر سوشل میڈیا کی وجہ سے اب سردی کی لہر پر عام لوگوں کی توجہ ہوگئی ہے۔ ہمارے ہاں ہر سال ایسی ہی سردی ہوتی ہے‘۔
طریف سے عاشقۃ البر نے لکھا ہے ’اس وقت صبح کے 9 بج رہے ہیں اور درجہ حرارت دو منفی ہے۔ اس سے اندازہ کرسکتے ہیں کہ رات کو کتنی سردی ہوگی‘۔
ذكرت ان البرد الي يجينا في الشمال طريف عرعر نعرفه ومتعودين عليه.. و يجي بدرجات متفاوته وكل مره كل شتاء وأحيانا يتكرر مره مرتين ثلاثه وأربعه في الفصل الواحد..
اوصف لكم برده
ما تقدر تنزل من سيارتكلكن حقين الطقس هولوه زمان ما كان فيه خبراء طقس والا كان عارفين هالشي
— فوزي خلف (@fozikalhf_m) February 10, 2020