Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی خاتون نے ایثار و قربانی کی تاریخ رقم کردی

سترہ بنگالی ملازماوں کی آٹھ دن تک گھر میں میزبانی کرتی رہی۔فوٹو: سوشل میڈیا
سعودی خاتون نے ایثار و قربانی کی تاریخ رقم کی ہے۔ خود ضرورت مند ہوتے ہوئے بھی حادثے کا شکار ہونےوالی سترہ بنگالی ملازماوں کی آٹھ دن تک اپنے گھر میں میزبانی کرتی رہی۔
ریاض سے خمیس مشیط آنے والی بنگالی ملازماوں کی بس حادثے کا شکار ہو گئی تھی۔ ملازماوں کی ذمہ دار کمپنی کی جانب سے کوئی اہلکارانہیں لینے نہیں آیا۔
 تمام ملازمائیں خمیس مشیط کے سرد موسم میں بے یار مدد گار ریجن کے جنرل ہسپتال کے بر آمدے کو اپنی عارضی پناہ گاہ بنائے ہوئے تھیں۔
 سعودی خاتون ’بدریہ ھزازی‘ بھی خمیس مشیط کے جنرل ہسپتال میں ملازم تھی۔ 
ماہانہ 28 سو ریال تنخواہ پانے والی خاتون کو جب ان بے آسرا ملازماوں کے بارے میں معلوم ہوا تو اس نے جذبہ انسانی کے تحت تمام ملازماوں کو اپنے گھر لے جانے اور انکی اس وقت تک میزبانی کی ذمہ داری قبول کر لی جب تک ان کی رہائش کا کوئی بندوبست نہ ہوجاتا۔
ویب نیوز ’ البلد‘ نے اس حوالے سے مزید کہا ’ بدریہ ھزازی خود بھی مخصوص افراد کے کوٹے پر ہسپتال میں ملازمت کرتی تھی اس کے والد کا انتقال ہو چکا تھا جبکہ گھر میں وہ اپنی معمروالدہ کے ساتھ مقیم تھی۔

 سعودی خاتون ’بدریہ ھزازی‘ خمیس مشیط کے جنرل ہسپتال میں ملازم تھی۔ فوٹو: الریاض

بدریہ نے جذبہ انسانی کے تحت جب ان بنگالی خواتین کو اپنے گھر چل کر رہنے کا کہا توابتدا میں انہیں بدریہ کی پیشکش پر یقین ہی نہیں آیا کہ کوئی اجنبی کس طرح انہیں اپنے گھر میں رکھ سکتا ہے۔
بدریہ نے ذمہ دار کمپنی کی انتظامیہ سے بات کر کے تمام خواتین کو اپنے گھر لے گئی جہاں انہو ں نے 8 دن تک قیام کیا بعدازاں کمپنی کی جانب سے خواتین کی رہائش کا انتظام ہونے پر وہ وہاں منتقل ہو گئی۔
 غیر ملکی خواتین تو کمپنی کی جانب سے فراہم کردہ رہائش پر منتقل ہو گئیں مگر ا ان دلوں میں بدریہ جو کہ خود بھی انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزار رہی تھی کی فراغ دلی اور انسانی ہمدردی کے جذبات نقوش ہمیشہ کے لیے ثبت ہو کر رہے گئے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں