نیوز کانفرنس میں ایرانی نائب وزیر صحت بار بار کھانس رہے تھے (فوٹو: سوشل میڈیا)
ایران کے نائب وزیر صحت اراج حریرچی بھی کورونا وائرس کے متاثرین میں شامل ہو گئے ہیں۔
برطانوی اخبار دی گارڈین کے مطابق منگل کو حریرچی نے سرکاری ٹی وی پر جاری ہونے والے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ ’میں آپ کو کچھ بتانا چاہتا ہوں کہ مجھے کورونا وائرس ہو گیا ہے۔‘
’مجھے گذشتہ روز بخار تھا اور رات کو میرے ٹیسٹس کی رپورٹ بھی مثبت آئی ہے۔ میں نے خود کو سب سے علیحدہ کر لیا ہے۔‘
ایران کے نائب وزیر صحت کا کہنا تھا کہ ’یقین رکھیں ہم میڈیکل سٹاف، وزارت صحت، ریاست، فوج اور عوام کے تعاون سے آنے والے ہفتوں میں اس وائرس کے خلاف کامیابی حاصل کر لیں گے
انہوں نے کہا کہ ’ایران میں کورونا سے کئی افراد متاثر ہو چکے ہیں لیکن ہمارے پاس وافر مقدار میں موثر ادویات موجود ہیں۔‘
تاہم خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے تہران پر وائرس کے پھیلاؤ اور اس سے ہونے والے اموات کے حوالے سے معلومات کو چھپانے کا الزام لگایا ہے۔
منگل کے روز سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ میں صحافیوں سے گفتگو میں مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ایران کو وائرس کے حوالے سچ بتانا چاہیے۔
ان کے مطابق امریکہ کو تشویش ہے کہ ایران وائرس کے حوالے سے اہم معلومات کو چھپا رہا ہے۔
’ تمام ممالک بشمول ایران اس وائرس کے بارے میں سچ بتانا چاہیے اور انٹرنیشنل اداروں سے تعاون کرنا چاہیے۔‘
ایران میں کورونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 15 ہو گئی ہے (فوٹو: روئٹرز)
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں ایران میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے افارد کی تعداد 15 ہو گئی ہے۔
پاکستان سمیت پڑوسی ممالک نے ایران کے ساتھ اپنی سرحدیں بند اور زائرین کے داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔
ایران کے کئی علاقوں میں سکولوں اور یونیورسٹیوں کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔