وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ’ کوئٹہ ایئرپورٹ کی عمارت کی توسیع اور رن وے کی تعمیرِ نو سے بوئنگ 777 جیسے بڑے جہاز بھی لینڈ کرسکیں گے، جس سے حج اور عمرہ زائرین کے علاوہ سیاحوں کو سفر کی جدید سہولت مل سکے گی۔‘
واضح رہے کہ اکتوبر 2019 میں پی آئی اے کی پہلی فلائٹ پی کے 767 کوئٹہ سے عمرہ زائرین کو لے کر جدہ کے بین الاقوامی ایئر پورٹ پر پہنچی تھی۔ رن وے چھوٹا ہونے کی وجہ سے ایئربس اے 320 جہاز استعمال کیے جا رہے ہیں جس میں قریباً 140مسافروں کی گنجائش ہوتی ہے۔
رن وے مکمل ہونے کے بعد 777 بوئنگ کے فلائٹ آپریشن ممکن ہو سکیں گے اور حج وعمرہ کی بڑی پروازیں چلانا ممکن ہو سکے گا۔
کوئٹہ ایئرپورٹ کے رن وے کی توسیع کا منصوبہ آئندہ سال ستمبر تک مکمل ہو جائے گا جس پرقریباً پانچ ارب روپے کی لاگت آئے گی۔‘
اندرون ملک آمدورفت کے لیے وسیع لاؤنج اور بیرون ملک آمد و رفت کے لیے انٹرنیشنل لاؤنج مکمل ہو گیا ہے۔ ایئرپورٹ کی توسیع کے بعد سالانہ 16 لاکھ مسافروں سے یہاں سے سفر کر سکیں گے۔ فی الحال سالانہ پانچ لاکھ مسافر کوئٹہ ایئرپورٹ سے مستفید ہوتے ہیں۔
کوئٹہ ایئرپورٹ کی توسیع کا آغاز 2016 میں ہوا تھا اور پہلا فیز مئی 2018 میں مکمل ہو گیا تھا۔