ں ناروے کا کرون ڈالر کے مقابلے 80 سے اب تک کی کم ترین سطح پر ہے۔ فائل فوٹو: روئٹرز
دنیا بھر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے سبب تیل کی قیمتوں میں گراوٹ اور کرنسی کی ہنگامی خرید و فروخت دیکھنے میں آ رہی ہے۔
خبر رساں ادارے بلوم برگ کے مطابق پیر کو امریکہ کی سٹاک مارکیٹ میں پانچ فیصد کے قریب گراوٹ دیکھنے میں آئی ہے جبکہ جاپان چھ اور برطانیہ کی سٹاک ایکسچینج سات فیصد سے زیادہ نیچے آئی۔
بلوم برگ کے مطابق تیل کی قیمتوں میں مندی کے رجحان کے جاری رہنے میں خریداروں کو فائدہ ہو رہا ہے لیکن کورونا وائرس کے سبب بیشتر ملکوں میں لاکھوں افراد گھروں میں قید ہو کر رہ گئے ہیں۔ اتوار کو اٹلی نے اپنے دو شہروں وینس اور میلان کو ایک ماہ کے لیے مکمل طور پر بند کرنے کا اعلان کیا۔
ماہرِ معیشت سارہ ہنٹر کا بلوم برگ ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ غیر یقینی کا یہ عالم ہے کہ کسی چیز کی سمت سمجھ نہیں آرہی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت قیمتوں کے اتار چڑھاؤ کا درست اندازہ لگانا بہت مشکل ہے۔
واضح رہے کہ عالمی منڈی میں کورونا وائرس کے پھوٹنے کے بعد ہنگامی صورتحال ہے جبکہ سعودی عرب اور روس کے درمیان تیل کی پیداوار اور قیمتوں کے معاملے پر اختلافات ہیں۔
جاپانی ین اور آسٹریلوی ڈالر سمیت کرنسیوں کی ہنگامی خرید و فروخت سے زر مبادلہ کی شرح نے تاجروں کو تذبذب میں ڈال دیا ہے۔
سب سے زیادہ متاثر ہونے والی کرنسیوں میں ناروے کا کرون شامل ہے، جو ڈالر کے مقابلے 80 سے اب تک کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔
تیل پیدا کرنے والے ممالک کی تنظیم (اوپیک) کا اہم رکن ملک ہونے کے تحت سعودی عرب نے تیل کی پیداوار کم کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جس پر روس نے عمل کرنے سے انکار کیا۔
سعودی عرب کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ کورونا وائرس کے سبب کیا گیا، جس کی وجہ سے عالمی معیشت سست روی کا شکار ہوگئی ہے اور تیل کی طلب میں کمی آئی ہے۔
واٹس ایپ پر خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں