چینی صدر کا ووہان شہر کا پہلا دورہ
چین کے صدر شی جنپنگ کورونا وائرس پھوٹنے والے شہر ووہان پہنچے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے چین کی سرکاری نیوز ایجنسی کے حوالے سے بتایا ہے کہ منگل کو صدر شی کے پہلی بار صوبہ ہوبائی پہنچے ہیں جہاں وہ وبا کی روک تھام کے اقدامات کا جائزہ لیں گے۔
اے ایف پی کے مطابق چینی صدر کے دورے کو علاقے میں وائرس کے کنڑول کیے جانے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
چینی حکام کے مطابق صدر شی ووہان میں کورونا سے نمٹنے والے طبی عملے، فوجی افسران، کمیونٹی ورکرز، پولیس اہلکاروں، مریضوں اور مقامی افراد سے ملاقاتیں کریں گے۔
صدر شی کے غیر اعلانیہ دورے کو جنوری سے لاک ڈاؤن کیے گئے شہر میں غیر معمولی اہمیت دی جا رہی ہے جہاں نئے کورونا مریضوں کی تعداد میں گزشتہ ہفتے تیزی سے کمی آئی ہے۔
اے ایف پی کے مطابق صدر شی کو چین میں ماؤ زیدونگ کے بعد سب سے طاقتور لیڈر سمجھا جاتا ہے اور ان کے روزانہ کے معمولات کی سرکاری میڈیا میں تشہیر کی جاتی ہے تاہم کورونا وائرس پھوٹنے کے بعد سے وزیراعظم لی کیانگ کو سامنے رکھا گیا جبکہ چینی صدر خبروں میں نہیں رہے۔
وزیراعظم لی کیانگ اور نائب صدر پہلے ہی ووہان کا دورہ کر چکے ہیں۔
چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق صدر شی جنوری سے ہی پس منظر میں رہتے ہوئے کورونا سے نمٹنے کی ہدایات جاری کرتے آئے ہیں۔
چین میں حکام پر کورونا وائرس سے بروقت اور درست طریقے سے نہ نمٹنے پر سخت تنقید ہوئی جس کے بعد ہوبائی صوبے اور ووہان شہر کے مقامی افسران کے خلاف تادیبی کارروائی بھی کی گئی۔
واضح رہے کہ چین میں گزشتہ برس دسمبر کے وسط میں ووہان شہر سے پھوٹنے والے کورونا وائرس سے اب تک ملک بھر میں تین ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ یہ وبا دنیا کے 100 سے زائد ملکوں تک پہنچی ہے۔