ٹوئٹر پر 82 فیصد نے حمایت میں رائے دی ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)
متحدہ عرب امارات میں رائے عامہ کا ایک جائزہ سامنے آیا ہے۔ 85 فیصد ملازمین نے نئے کورونا وائرس کے پھیلاﺅ سے بچنے کے لیے ’ورک فرام ہوم‘ کی حمایت کی ہے۔
الامارات الیوم کے مطابق 89 فیصد افراد نے فیس بک پر’ ورک فرام ہوم‘ سسٹم پر عمل درآمد کے حق میں رائے دی۔ 84 فیصد نے انسٹا گرام اور 82 فیصد نے ٹوئٹر پر ’ورک فرام ہوم‘ کی حمایت کی ہے۔
رائے عامہ کے جائزے میں حصہ لینے والوں نے فیس بک، ٹوئٹر اورانسٹا گرام پراپنی رائے کا کھل کر اظہار کیا۔
17500 افراد جائزے میں شریک ہوئے۔ بھاری اکثریت نے ورک فرام ہوم کی مکمل حمایت کی۔
89 فیصد نے فیس بک پر اس کی تائید کی جبکہ 11 فیصد نے مخالفت کی۔ ٹوئٹر پر 82 فیصد نے حمایت میں رائے دی جبکہ 10فیصد نے اسے پسند نہیں کیا۔ آٹھ فیصد نے کہا کہ وہ اس کی نہ مخالفت کرتے ہیں اور نہ ہی حمایت۔
انسٹا گرام پر 2 ہزار افراد نے اپنے رائے پیش کی۔ 84 فیصد نے حمایت اور 16فیصد نے مخالفت کی۔
قدرتی آفات، بحرانوں اور ہنگامی امور کے نگراں قومی ادارے کے ترجمان سیف جمعہ الظاہری نے کہا کہ’ مختلف اداروں کے تعاون سے ورک فرام ہوم کے بندوبست کی کوششیں جاری ہیں۔ اس کا خیال کورونا وائرس کے مسلسل پھیلاﺅ کو روکنے کی غرض سے ذہنوں میں آیا ہے۔‘
مختلف کمپنیوں نے اپنے اکاﺅنٹ پر جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ’وہ اپنے کارکنان کو ورک فرام ہوم کا موقع دینا مناسب سمجھتی ہیں اور وہ اس کی حوصلہ افزائی کریں گی۔‘
’بہتر ہوگا کہ ملازمین اس ماحول میں گھروں میں رہ کر کام کریں اور دفاتر نہ جائیں۔‘
یاد رہے کہ دبئی حکومت کے ماتحت افرادی قوت کے قانون 2018 میں سرکاری ادارو ں کو ورک فرام ہوم کا نظام نافذ کرنے کے سلسلے میں صوابدیدی اختیار دیا گیا ہے۔