سعودی وزارت صحت کے ترجمان العبد العالی نے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ نئے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے جہاں بھی جیسی بھی احتیاطی تدبیر کی ضرورت ہوگی اس کا فیصلہ لینے میں تردد سے کام نہیں لیا جائےگا-
یاد رہے کہ مکہ اور مدینہ کے کئی محلوں میں چوبیس گھنٹے کرفیو کے بعد سعودی دارالحکومت ریاض اور جدہ کے بعض علاقوں کے بارے میں بھی اسی طرح کی اطلاعات سوشل میڈیا پر وائرل ہیں۔
اخبار چوبیس اور عاجل ویب سائٹ کے مطابق ریاض میں یہ بات گردش کرنے لگی ہے کہ وزارت صحت ریاض کے کئی محلوں کو 24 گھنٹے کے لیے بند کرنے والی ہے-
ریاض شہر کے بعض محلوں کے بند کیے جانے کے امکان کے حوالے سے وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبدالعالی نے بتایا کہ متعلقہ ادارے، میڈیکل سینٹرز اور سائنسی مراکز اور کمیٹیاں مختلف مقامات پر کرفیو لگانے یا وہاں آنے جانے پر پابندی عائد کرنے کی بابت صورتحال کا مسلسل جائزہ لے رہی ہیں- یہ جائزہ سعودی، علاقائی اور بین الاقوامی حالات کو مدنظر رکھ کر لیا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں
-
مزید احتیاطی تدابیر کا حکم: مکہ، مدینہ اور ریاض میں کرفیوNode ID: 467081
-
کرفیو کی خلاف ورزی ،جرمانہ کن پرNode ID: 467411
ترجمان کا کہنا تھا کہ جب بھی یہ ضرورت محسوس کی جائے گی کہ ریاض کے بعض محلوں میں چوبیس گھنٹے کا کرفیو لگا دیا جائے، ہچکچاہٹ کے بغیر یہ فیصلہ لیا جائے گا-
ڈاکٹرالعبد العالی نے سعودی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں سے کہا کہ وہ افواہوں کے چکر میں قطعا نہ پڑیں۔ سعودی حکومت احتیاطی تدابیر کے سلسلے میں تعاون پر سب کی شکر گزار ہے۔