Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈیجیٹل دنیا: سعودی عرب کی اہم کامیابیاں

ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کی رپورٹ میں اہم کامیابیوں پر روشنی ڈالی گئی ہے (فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی ولی عہد اور پبلک انویسٹمنٹ فنڈ بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان کی رہنمائی اور ہدایت کے تحت قومی کمیٹی برائے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن نے گذشتہ سال سعودی عرب کی اہم کامیابیوں کی رپورٹ جاری کی ہے۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق العربیہ میں شائع ہونے والی اس رپورٹ میں سعودی عرب کی اہم کامیابیوں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ ویژن 2030 کے اھداف کے حصول کی طرف ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن اہم پیشرفت ہے جس نے مملکت میں معیشت کی ترقی کی رفتار کو مزید تیز کیا ہے۔

30 لاکھ گھروں میں فائبر آپٹکس اور وائرلیس براڈ بینڈ نیٹ ورک قائم کیے گئے۔(فوٹو ٹوئٹر)

رپورٹ میں سرکاری ایجنسیوں کی ان قابل قدر کاوشوں پر روشنی ڈالی گئی ہے جنہوں نے اپنے تمام شعبوں میں ڈیجیٹل تبدیلی کو اپناتے ہوئے ڈیجیٹل شعبے میں ملازمت کے مواقع پیدا کرنے، مختلف شعبوں میں ڈیجیٹل تبدیلی میں تیزی لانے کے لیے کردار ادا کیا اور ساتھ ساتھ مختلف شعبوں میں ڈیجیٹل اقدامات اور کامیابیوں کو متحرک کرنے میں شامل ہوئیں۔
اگلے مرحلے شرح نمو میں اضافی کی تیاریوں، مقامی سطح پر خام مال کی تیاری اور قومی پیداوار کو ڈیجیٹل معیشت میں تبدیل کرنے کی کوششوں میں اپنا بھرپور حصہ ڈالا۔

ابشر خدمات نے تمام شعبوں میں منفرد کارنامے انجام دیے (فوٹو: عرب نیوز)

ابشر خدمات نے تمام شعبوں میں منفرد کارنامے انجام دیئے۔ خاص طور پر سمارٹ گورنمنٹ سیکٹر میں جہاں ’ابشر‘ کے ذریعے 26 ملین سے زیادہ آپریشن کیے گئے۔ اس میں ایک اندازے کے مطابق سالانہ 15 ارب ریال کی بچت ہوئی۔
سول سروس کی سطح پر 30 لاکھ سے زیادہ افراد نے ابشر پر فراہم کی جانے والی الیکٹرانک خدمات سے فائدہ اٹھایا۔ خدمت کے اختتامی طریقہ کار کا وقت گھٹا کر 48 گھنٹے کردیا گیا ہے۔ مقامی سطح پر ڈیجیٹیل شعبے نے 30 لاکھ سے زیادہ کے آرڈر کا لین دین کیا۔

دو لاکھ سے زیادہ الیکٹرانک ویزے جاری کیے گئے (فوٹو: سوشل میڈیا)

انصاف کے شعبے میں کاغذ کے استعمال میں 75 فیصد کمی اور الیکٹرانک نظام کے لیے 179 آپریٹنگ کورٹ سسٹم کے ذریعہ پیپر لیس عدالت کا تصور اپنایا گیا۔
ڈیجیٹل صحت کے شعبے میں ’موعد‘ پلیٹ فارم پر 36 ملین سے زیادہ تقرریوں کا اندراج کیا گیا۔ مملکت کے 11 ملین سے زیادہ باشندے ’متحدہ صحت کی فائل‘ میں اندراج کر چکے ہیں۔ ڈیجیٹل ایجوکیشن سیکٹر میں ’نور‘ سسٹم میں 36 ملین سے زائد سرٹیفکیٹ بچائے گئے جبکہ ڈیجیٹل سیاحت اور ثقافت کے شعبے میں سیاحتی ویزا پلیٹ فارم سے دو لاکھ سے زیادہ الیکٹرانک ویزے جاری کیے گئے۔

30 لاکھ گھروں میں فائبر آپٹکس کا استعمال ہوا (فوٹو: عرب نیوز)

ڈیجیٹل سروسز کو ملک میں تعمیرات کے شعبے میں بھرپور طریقے سے استعمال کیا گیا۔ 30 لاکھ گھروں میں فائبر آپٹکس کا استعمال ہوا جب کہ اس پروگرام کے تحت تین لاکھ سے زیادہ گھروں میں وائرلیس براڈ بینڈ نیٹ ورک قائم کیے گئے۔
ایج آف ڈوئنگ بزنس کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب سب سے زیادہ ترقی یافتہ اور اصلاحات پذیری کے عمل سے گذر رہا ہے۔ سعودی عرب نیٹ ورک میں ’فائیو جی‘ سروس فراہم کرنے والے گروپ 20 میں دوسرے نمبر پر ہے۔
عالمی بینک کی رپورٹ میں کاروبار اور انڈیکس میں سعودی عرب کا درجہ عالمی سطح پر 141 درجے سے بڑھ کر 38 ہو گیا ہے۔
مملکت تکنیکی فنون کے استعمال میں ’جی 20‘ ممالک میں تیسرا اور اقوام متحدہ کی تنظیم کے جائزے کے مطابق سمارٹ اور پائیدار شہروں کےاعتبار سے 30 واں بڑا ملک ہے۔
سعودی عرب بھی اوسطا انٹرنیٹ کی رفتار میں دنیا بھر میں 13 ویں نمبر پر ہے۔
سعودی عرب میں موبائل انٹرنیٹ کی رفتار 50.80 S/MB/ ہے جبکہ مملکت میں انٹرنیٹ ڈاؤن لوڈنگ کی مقررہ رفتارS 50.68MB  فراہم کی گئی ہے۔
  • سعودی عرب کی خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: