پہلے گروپ میں شامل افراد کو پانچ اپریل کو واپس امارت لایا گیا ہے ( فوٹو: عرب نیوز)
متحدہ عرب امارات نے کورونا کی وبا کی وجہ سے دنیا کے مختلف ممالک میں پھنسے اپنے سینکڑوں شہریوں کو خصوصی پروازوں سے واپس لانے کی اجازت دے دی ہے۔
سرکاری ایجنسی (ڈبلیو اے ایم) نے بتایا ہے کہ اس سلسلے میں پہلے گروپ میں شامل افراد کو پانچ اپریل کو واپس امارت لایا گیا ہے۔ اس گروپ میں وہ اماراتی شامل ہیں جوبرطانیہ میں زیرِ تعلیم تھے یا وہاں زیرِ علاج تھے۔ اس طرح کے ایک گروپ کو سات اپریل کو واپس لایا جائے گا۔
برطانیہ میں متحدہ عرب امارات کے سفیر منصور عبداللہ نے بتایا "اپنے شہریوں کی بہبود ہماری اولین ترجیح ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہماری حکومت نے متحدہ عرب امارات میں کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کیے ہیں۔ مشکل حالات میں اپنے شہریوں کو گھر واپس لانے کے پیچھے اسی ذمہ داری کا جذبہ کارفرما ہے۔"
کورونا وائرس کی وبا کے باعث کئی ملکوں نے بین الاقوامی سفر پر پابندی لگا رکھی ہے تاکہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔ انہی پابندیوں کی وجہ سے 1783 اماراتی شہری بیرونی ممالک میں پھنسے ہوئے ہیں جنھیں واپس لانے کے لیے 43 خصوصی پروازوں کا انتظام کیا جا رہا ہے۔
دریں اثنا متحدہ امارات میں موجود شہریوں کو ان کے ملکوں میں واپس بھیجنے کی کوششوں کے سلسلے میں پانچ اپریل کو 345 برطانوی شہری ایک پرواز کے ذریعے اپنے ملک پہنچ گئے ہیں۔
برطانوی سفارت خانے نے کہا تھا کہ وہ متحدہ عرب امارات کی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرہا ہے تاکہ اس کے ان شہریوں کے لیے جو وطن لوٹنا چاہتے ہیں، چارٹر پروازوں کو اجازت مل سکے۔ ایمرٹس اور اتحاد ایئرویز نے اعلان کیا تھا کہ وہ یہ پروازیں چلائیں گے۔
اس سے قبل اتوار کو لیبنان کی حکومت نے بیروت کے رفیق حریری انٹرنیشنل ہوائی اڈے کو کھولنے کا اعلان کیا تھا تاکہ بیرونِ ملک پھنسے اس کے شہری واپس وطن پہنچ سکیں۔