سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی (ایف ڈی اے) نے ہاتھوں کی صفائی کے لیے استعمال ہونے والے تین قسم کے سینیٹائزرز استعمال کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے-
المرصد نیوز کے مطابق سعودی ایف ڈی اے نے جن تین سینیٹائزرز پر پابندی لگائی ہے ان میں میتھانول کی مقدار حد سے زیادہ پائی گئی تھی جبکہ ایتھانول اور ایزوبروبینول کی مقدار مقررہ حد سے کم ریکارڈ کی گئی-
سعودی ایف ڈی اے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مقامی مارکیٹ میں موجود تینوں سینیٹائزرز حاصل کر کے تجزیے کے لیے لیبارٹری بھیج دیے گئے۔
سعودی ایف ڈی اے نے توجہ دلائی ہے کہ یہ ہینڈ سینیٹائزر کسی غیر معروف کمپنی کے تیار کردہ ہیں- ان میں میتھانول کی مقدار حد سے زیادہ ہے اور اس کی وجہ سے صارفین کو مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے-
مزید پڑھیں
-
’فرسٹ نامی سینیٹائزر استعمال نہ کیا جائے‘
Node ID: 465796 -
ممنوعہ سینیٹائزر فروخت کرنےوالوں کے خلاف کارروائی
Node ID: 467571
ایف ڈی اے نے مزید بتایا کہ 'پیورجیل ہینڈ سینیٹائز بھی کسی غیر معروف کمپنی کا تیار کردہ ہے۔ اس میں بھی میتھانول کی مقدار حد سے زیادہ پائی گئی جبکہ ایتھانول اور ایزوبروبینول کی مقدار مقررہ حد سے کم پائی گئی- اس قسم کا سینیٹائزر ہاتھوں کو جراثیم سے بچانے میں موثر نہیں ہوتا-'
تیسرا سینیٹائزر (ڈیلیٹ) کے نام سے مارکیٹ میں موجود ہے۔ یہ بھی کسی غیر معروف کمپنی کا ہے اس میں بھی میتھانول کی مقدار حد سے زیادہ ہے جبکہ ایزوبروبینول کی مقدار کم ہے-'
سعودی ایف ڈی اے نے صارفین سے کہا ہے کہ 'وہ مذکورہ تینوں سینیٹائزرز میں سے کوئی بھی استعمال نہ کریں اور جہاں سے خریدے ہیں اس دکاندار کو واپس کرکے پیسے لے لیں، اگر دکاندار پیسے واپس نہ کرے تو 1900 پر کال کر کے شکایت درج کرائیں-