برطانوی حکومت نے پاکستان کو کورونا وائرس سے نمٹنے لیے کے 26 لاکھ 70 ہزار پاؤنڈز کی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔
اس حوالے سے سنیچر کو پاکستان میں برطانوی ہائی کمشن کی جانب سے ہائی کمشنر ڈاکٹر کرسچیئن ٹرنر کا اردو میں ویڈیو بیان جاری کیا گیا جس میں وہ پاکستان کے قومی لباس شلوار قمیض اور ویسٹ کوٹ میں ملبوس نظر آئے۔
اپنے بیان میں برطانوی ہائی کمشنر نے کہا کہ 'یہ ایک غیر معمولی صورت حال ہے اور دنیا بھر میں لاکھوں افراد اس وبا کا شکار ہو چکے ہیں۔'
انہوں نے بتایا کہ 'کورونا وائرس کی وجہ سے ہم اپنے برتاؤ اور رویے میں تبدیلی لا رہے ہیں اور مجھے یقین ہے کہ پاکستان اس مسئلے سے نکلنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے۔'
ان کے بقول 'یہ امداد پاکستان کو کورونا وائرس کے مریضوں کی تشخیص، شہریوں کے تحفظ اور شدید متاثرہ افراد کے علاج کے لیے دی جا رہی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ وہ برطانوی حکومت کے فلاحی ادارے ڈیپارٹمنٹ فار انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ (ڈی ایف آئی ڈی) کے ذریعے بھی پاکستان میں کورونا کے شدید متاثرہ مریضوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔'
برطانوی ہائی کمشنر نے مزید کہا کہ 'مشکل وقت میں دوست ہی ہمارا ساتھ دیتے ہیں۔ اگرچہ ہم سماجی طور پر فاصلہ برقرار رکھ رہے ہیں لیکن ہم ایک دوسرے کے قریب آ رہے ہیں۔'
یاد رہے کہ جمعے کے روز امریکہ کی جانب سے بھی پاکستان کو کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے امداد دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔
اس حوالے سے اپنے ویڈیو پیغام میں امریکی ناظم الامور پاول جونز نے کورونا کے خلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ شراکت داری کے متعدد نئے طریقوں پر تبادلہ خیال سے آگاہ کیا۔
انہوں نے پاکستان کے ساتھ کورونا کے خلاف شراکت داری قائم کرنے کے لیے 80 لاکھ ڈالر امداد کا اعلان کیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ 'ہم اسلام آباد، سندھ، پنجاب، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں تین ہائی ٹیک ایمرجنسی آپریشن سینٹرز کے لیے فنڈنگ فراہم کریں گے۔'