چین کی وزارت خارجہ کے مطابق ’ موجودہ عالمی وبا کی صورت حال تشویش ناک ہے، امریکی فیصلے سے عالمی اداری صحت کی کارکردگی پر اثر پڑے گا اور اس وبا کے خلاف بین الاقوامی تعاون کو بھی نقصان پہنچے گا۔'
جرمنی نے بھی امریکی فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'دوسروں پر الزام لگانے سے اس مسئلے پر قابو پانے میں مدد نہیں ملے گی۔'
جرمنی کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ 'وائرس کی کوئی سرحد نہیں ہوتی۔'
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے ایک روسی عہدیدار نے کہا ہے کہ 'عالمی سطح پر کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے امریکہ کی جانب سے یہ ردعمل خود غرضی پر مبنی ہے۔'
مائیکروسوفٹ کے بانی بل گیٹس نے کہا ہے کہ دنیا کو پہلے کی نسبت عالمی ادارہ صحت کی بہت ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت کورونا وائرس کو روکنے کے لیے کوشش کر رہی ہے لیکن اگر اس ادارہ کو کام سے روکا گیا تو کوئی دوسرا ادارہ یہ کام نہیں کر سکے گا۔
ناورے کے سابق وزیراعظم کے مطابق کہ عالمی ادارہ صحت کی امداد روکنا کہ ہم اپنے عالمی مرکزی ادارے کو کمزور کر رہے ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق عالمی ادارہ صحت کو سب سے زیادہ امداد امریکہ سے ملتی ہے۔
گذشتہ برس امریکہ نے عالمی ادارہ صحت کو 400 ملین ڈالرز کی امداد دی تھی۔
فنڈ روکنے پر اپنے ردعمل میں عالمی ادارے کے سربراہ ٹیدروس ایڈہانوم نے کہا ہے کہ 'ان کی توجہ لوگوں کی زندگیاں بچانے اور کورونا وائرس کو روکنے پر مرکوز ہیں۔'
صدر ٹرمپ نے عالمی ادارہ صحت پر کورونا وائرس کے حوالے سے غلط معلومات پہنچانے کا الزام عائد کیا تھا اور کہا تھا کہ 'اگر ڈبلیو ایچ او چین میں جا کر اس وبا کا جائزہ لیتا تو زیادہ زندگیاں بچائی جا سکتی تھیں۔'
صدر ٹرمپ نے دنیا بھر میں کورونا وائرس کے باعث ہونے والی ہلاکتوں کا ذمہ دار ڈبلیو ایچ او کو ٹھہراتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ 'وہ امریکہ کی جانب سے اقوام متحدہ کے اس ادارے کو دیے جانے والے فنڈز روک دیں گے۔'
دوسری جانب دنیا بھر میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 20 لاکھ کے قریب پہنچ گئی جب کہ ہلاکتوں کی تعداد لاکھ 27 ہزار 600 ہو گئی ہے۔
جان ہاپکنز یونیورسٹی امریکہ کے اعداد و شمار کے مطابق کورونا وائرس سے امریکہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں وائرس کے 6 لاکھ سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
اٹلی میں ایک لاکھ 62 ہزار سے زیادہ، جرمنی میں ایک لاکھ 32 ہزار اور فرانس میں ایک لاکھ 31 ہزار سے زیادہ لوگ کورونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔
چین جہاں سے یہ وائرس سامنے آیا تھا، وہاں کیسز کی تعداد 83 ہزار 300 سے زیادہ ہے۔