نظر بند قطری شہزادے شیخ طلال الثانی کی اہلیہ نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کو بھیجی گئی اپیل میں اپنے شوہر پر جیل میں تشدد کا الزام عائد کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق شیخ طلال الثانی کی اہلیہ عاصمہ آرائیں نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر سے اپیل میں کہا گیا کہ 'ان کے شوہر کے ساتھ حراست میں تشدد اور بدسلوکی کی جا رہی ہے۔'
بیان کے مطابق 'شیخ طلال پر کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا ہے اور وہ سات برس سے نظر بند ہیں۔ انھیں قطری حکام کی طرف سے ذلت آمیز اور غیر انسانی سلوک کا سامنا ہے۔'
My statement on our urgent appeal to the Special Rapporteur on Torture on my husband’s behalf. Sheikh Talal has been arbitrarily detained for over 7 years. He is denied access to his family, medical care, or a lawyer. Please help us. pic.twitter.com/Sse3tb7C9m
— Asma Arian (@asma_germany) April 15, 2020
بیان میں شہزادے کی اہلیہ نے مزید کہا ہے کہ 'قطر کے حکام نے میرے شوہر کو منصفانہ ٹرائل کا حق دینے سے انکار کر دیا ہے اور انہیں اہل خانہ کے ساتھ بات چیت کرنے سے بھی روکا ہے۔'
یاد رہے کہ شیخ طلال سابق امیر قطر شیخ احمد بن علی الثانی کے پوتے ہیں جنہوں نے 1960 سے 1972 تک حکومت کی۔
شیخ احمد کو ان کے کزن شیخ خلیفہ بن حمد جو قطر کے موجودہ امیر تمیم بن حمد الثانی کے دادا ہیں نے معزول کر دیا تھا۔
عاصمہ آرائیں کی اپیل ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب کورونا وائرس پھیلنے کے خوف سے قطر سمیت دنیا بھر کی جیلوں میں قیدیوں کے مظاہرے دیکھنے میں آئے۔
I'm v worried re reports of Qatar refusing to test prisoners suspected of having #coronavirus. My husband has medical conditions & vulnerable. Human right groups must intervene to release him urgently & unconditionally. His life is in danger. Regime bears full responsibility.
— Asma Arian (@asma_germany) March 29, 2020
عاصمہ آرائیں نے 29 مارچ کو اپنی ٹویٹ میں کہا تھا کہ 'میں ان خبروں سے پریشان ہوں جن میں کہا گیا ہے کہ 'قطری حکومت نے جیل میں کورونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کے ٹیسٹ کرانے سے انکار کر دیا ہے۔'
'میرے شوہر کی صحت ٹھیک نہیں ہے اور انہیں طبی مسائل کا سامنا ہے۔ انسانی حقوق کے گروپ ان کی فوری اور غیر مشروط رہائی کے لیے مداخلت کریں۔'
انہوں نے کہا کہ 'میرے شوہر کی زندگی کو خطرہ ہے اور اگر انہیں کچھ ہوا تو قطری حکومت مکمل ذمہ دار ہوگی۔'
گذشتہ برس مارچ میں جنیوا پریس کلب میں منعقد ہونے والی کانفرنس میں عاصمہ نے بتایا تھا کہ 'قطر کے ایک بانی شیخ عبدالعزیز بن احمد کی 2008 میں سعودی عرب میں جلاوطنی کے دوران وفات کے بعد قطری خاندان میں کشیدگی بڑھ گئی تھی۔'
