کینیڈا کے مشرقی صوبے نووا سکوٹیا میں ایک حملہ آور نے خاتون پولیس کانسٹیبل سمیت 16 افراد کو قتل کر دیا ہے۔
اس واقعے کو کینیڈا کی تاریخ کے بد ترین واقعات میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ 51 برس کے حملہ آور کا نام گیبریل وورٹ مین ہے جس کا 12 گھنٹے تعاقب کیا گیا اور اتوار کی صبح اسے ہلاک کر دیا گیا۔
پولیس کے مطابق حملہ آور واقعے کے بعد فرارہو گیا تھا اور اسے تلاش کیا جا رہا تھا، ایسے میں پولیس نے پورٹاپیک نامی قصبے میں فائرنگ کی آواز سنی اور اس کی وہاں موجودگی کا پتہ چلا اور اسے ہلاک کیا گیا۔
مزید پڑھیں
-
’بھوکے‘، بے روزگار امریکیوں کی خیراتی کھانے کے لیے لائنیںNode ID: 472991
-
ہسپتالوں میں زندگی اور موت کے بیچ کھڑے مسیحا: تصاویرNode ID: 473056
-
یورپ، نیویارک میں کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں پیشرفتNode ID: 473161
پولیس کمشنر برینڈا لوکی کا کہنا ہے کہ اس حادثے میں 16 افراد ہلاک ہوئے۔
نووا سکوٹیا پولیس کے کمانڈنگ افسر لی برجمین نے کہا ’جو کچھ ہوا ہے یہ سمجھ سے بالاتر ہے، مارے جانے والوں کے رشتہ دار برے وقت سے گزر رہے ہیں۔‘
چیف سپرنٹنڈنٹ پولیس کرس لیدر کا کہنا ہے کہ ’حملہ آور کی تلاش کا عمل اتوار کی صبح ختم ہوا جب اس کی لوکیشن کا پتہ چلا۔ میں اس بات کی تصدیق کر سکتا ہوں کہ وہ مر چکا ہے۔‘
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ’نووا سکوٹیا میں ہونے والے تشدد پر افسردہ ہیں اور وہ زخمیوں کی جلد صحت یابی کی کی دعا کرتے ہیں۔
