Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حرمین میں باجماعت نماز کے لیے خصوصی صف بندی

حرمین شریفین میں کام کرنے والے ہی شرکت کرسکتے ہیں.(فوٹو سبق)
 سعودی عرب میں حرم مکی اور مسجد نبوی میں نماز باجماعت کے دوران صفوں میں فاصلہ رکھنے پرعمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے مقررہ کمیٹی نے انتظام سنبھال لیا.
کورونا وائرس سے حفاظت کے لیے صرف حرمین شریفین میں محدود پیمانے پر فرض نمازوں اور تراویح کا باجماعت اہتمام کیا جارہا ہے. باجماعت نماز کی ادائیگی کے لیے حرمین شریفین میں کام کرنے والے ہی شرکت کرسکتے ہیں.

حرم مکی میں راہداری کمیٹی صف بندی کا انتظام کرتی ہے(فوٹو، سبق نیوز)

ادارہ امور حرمین شریفین کی جانب سے راہ داریوں کی نگران کمیٹی کی ذمہ داری ہے کہ وہ جماعت کے دوران نمازیوں کے مابین مناسب فاصلے کا تعین کریں.
 ویب نیوز ’سبق‘ نے اس حوالے سے ادارہ حرم کی سلامتی اور کراوڈ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر فائز الحارثی سے گفتگو کی جنہوں نے بتایا کہ ادارے کے کارکن نماز باجماعت کےلیے صف بندی کا انتظام کرتے ہیں اور آنے والے نمازیوں کو صف میں فاصلہ رکھنے کی ہدایت کی جاتی ہے تاکہ ’کووڈ 19 ‘ کی وبا کو پھیلنے سے روکا جاسکے.
الحارثی نے مزید کہا کہ ’حرم مکی میں انتہائی محدود مقام نماز باجماعت کےلیے مخصوص کیا گیا ہے جسے نماز سےقبل مکمل طور پر سینیٹائز کیا جاتا ہے ، مصلے میں مقررہ نمازیوں کی مقررہ تعداد پوری ہونے کے بعد اس مقام کو دیگر نمازیوں کےلیے بند کردیاجاتاہے‘.
 نگران کمیٹی کے ڈائریکٹر ناصر حمزی کا کہنا تھا کہ ’نماز کے اوقات میں کارکن مقررہ مقام کی نشاندہی کرتے ہیں جہاں نماز کے لے ضوابط کے تحت صف بندی کا انتظام کیا جاتا ہے.

نماز سے قبل مصلے کو مکمل طور پر سینیٹائز کیاجاتا ہے(فوٹو، سبق نیوز)

واضح رہے حرمین شریفین کےعلاوہ مملکت کی کسی مسجد نماز باجماعت یا تراویح کی جماعت ادا نہیں کی جارہی بلکہ ہر اذان کے ساتھ موذن ’گھروں میں نماز ادا کریں ‘ کے الفاظ ادا کرتے ہیں تاکہ لوگوں کو اس وبائی مرض سے محفوظ رکھا جاسکے.
وزارت صحت کی جانب سے بھی خصوصی ہدایات کی گئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ زیادہ سے زیادہ وقت گھروں میں گزاریں تاکہ جلد از جلد اس وبائی مرض سے چھٹکارہ مل سکے.

شیئر: