سعودی وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیع کا کہنا ہے کہ ’جزوی طور پرکرفیو اور لاک ڈاون میں نرمی کرنے کی یہ مقصد ہرگزنہیں کہ مملکت سے کورونا وائرس کا خطرہ ختم ہو گیا ہے‘.
انہوں نے کہا کہ’ کووڈ 19 کا مرض ابھی تک دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لیے ہوئے ہے.مملکت کے تمام شہروں میں بھی کورونا وائرس ابھی تک موجود ہے‘.
ویب نیوز ’سبق‘ نے وزیر صحت کی جانب سے ٹویٹر پر جاری پیغام کے حوالے سے کہا ہے کہ ’مملکت میں اب تک 2 ہزار سے زیادہ فیلڈ سکریننگ آپریشنز کیے جاچکے ہیں جن کے ذریعے لوگوں میں کورونا کی تشخیص کی جاتی ہے‘.
انہوں نے مزید کہا کہ ’اس لیے یہ انتہائی لازمی ہے کہ جب بھی گھروں سے باہر نکلیں طبی ماسک کا استعمال لازمی طور پر کریں اور احتیاطی تدابیر مکمل اختیار کی جائیں‘.
وزیر صحت نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور والی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مملکت کے قائدین نے ہمیشہ مملکت کے شہریوں اور یہاں مقیم غیر ملکیوں کی صحت و سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے بہترین و مثالی اقدامات کیے ہیں.
ڈاکٹر الربیع نے مزید کہا ’ ہمیں اس امر کوہمیشہ ذہن نشین کرنا چاہئے کہ ہم سب ذمہ دار ہیں اور اس ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے اس امر کو یقینی بناتے ہوئے مقررہ احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کریں تاکہ کووڈ 19 کی وبا پر جلد از جلد قابو پاسکیں‘.
واضح رہے مملکت کے تمام شہروں میں کورونا سے بچاو کےلیے احتیاطی طور پر کرفیو اور لاک ڈْاون کا سلسلہ جاری ہے تاہم اب کرفیو کے اوقات میں رمضا ن کی وجہ سے کسی حد تک نرمی کردی گئی ہے.