گورنر مدینہ منورہ شہزادہ فیصل بن سلمان نے انتباہ دیا ہے کہ غیرملکی ورکرز کے لیے ان اجتماعی رہائشی مراکز کے مسائل آئندہ ہفتے تک حل کرلیے جائیں. جہاں اجتماعی فاصلے کی پابندی نہیں کی جارہی ہے. مدینہ منورہ کے مختلف محلوں میں 17 ہزار غیرملکی ورکرز اجتماعی رہائش کے مراکز میں سکونت پذیر ہیں.
عاجل ویب سائٹ کے مطابق گورنر مدینہ منورہ نے غیرملکی ورکرزکے رہائشی مسائل کا جائزہ لینے والی اعلی کمیٹی کے ارکان کا اجلاس طلب کیا تھا.
اس موقع پر غیرملکی ورکرز کی رہائش کےلیے مثالی منصوبوں کی بابت رپورٹ کی گئی- مدینہ منورہ کے تین علاقوں میں 7 ہزار سے زیادہ ورکرز کی رہائش کے لیے سپیشل منصوبے نافذ کیے جارہے ہیں.
رہائشی کمیٹی نے گزشتہ ہفتے مدینہ منورہ میں 1600 ورکرز کو اجتماعی مراکز سے نکال کر مثالی رہائش مہیا کرائی. ورکرز کے لیے 800 مکانات کا انتظام کیا گیاجبکہ 215 مقامات پر ورکرز کی رہائش کا مسئلہ حل کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے گئے.
دریں اثنا مدینہ منورہ گورنریٹ کی جانب سے لیبر کیمپوں میں مقیم غیر ملکی کارکنان کوعارضی طور پرکورونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر شہر کے مرکزی علاقے کے ہوٹلوں میں منتقل کر دیا گیا.
گورنریٹ کے ٹویٹر اکاونٹ پر جاری تصاویر میں کارکنوں کو خصوصی بسوں کے ذریعے ہوٹلوں میں پہنچایا گیا. کارکنوں کے قیام و طعام کی تمام ذمہ داری گورنریٹ پر ہے. اس دوران ادارہ امور صحت کی جانب سے کارکنوں کو انکی جائے قیام پر طبی خدمات بھی فراہم کی جائیں گی.
کارکنوں کو ہوٹلوں میں منتقل کرنے سے قبل تمام افراد کا اندراج کیا گیا ساتھ ہی ان کا طبی معائنہ کرکے انکے بارے میں معلومات مرکزی کمپیوٹر میں فیڈ کی گئیں.
مدینہ منورہ گورنریٹ کی جانب سے فراہم کی جانے والی رہائش میں طبی اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام سہولتیں مہیا کی گئی ہیں. کمروں میں صفائی اور سماجی فاصلوں کے اصولوں پر سختی سے عمل کیاگیا ہے.
واضح رہے مدینہ منورہ گورنریٹ کی جانب سے لیبر کیمپوں میں مقیم کارکنوں کو بہتررہائش فراہم کرنے کےلیے وسیع علاقے پر کمپاونڈز کی تعمیر کا کام تیزی سے جاری ہے. اس دوران کارکنوں کو عارضی طور پر ہوٹلوں میں منتقل کیا گیا ہے.