پاکستانی صوبہ پنجاب کے ضلع سیالکوٹ میں ٹک ٹاک سٹار غنی ٹائیگر کے والد کے قتل اور دیگر کو زخمی کرنے کا مقدمہ مقتول داؤد بٹ کے بھائی کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے۔
سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ کے تھانہ سٹی میں درج کیے گئے مقدمے کے مطابق گھر کے باہر جمع ہو کر شورشرابا کرنے سے روکنے پر سات مختلف افراد نے مدعی کے چھوٹے بھائی مقبول بٹ سے جھگڑا کیا تاہم اہل محلہ کی مداخلت پر معاملہ رفع دفع ہو گیا تھا۔
’دو مئی کی شام کو ابتدائی واقعے کے چند گھنٹوں بعد مدعی کو اطلاع ملی کہ پہلے جھگڑا کرنے والے افراد ان کے بھانجے کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔‘
پولیس ریکارڈ کے مطابق مدعی مطلوب احمد اپنے بھائی اور دیگر کے ہمراہ جائے واقعہ پر پہنچے تو 15 سے زائد افراد وہاں موجود تھے۔ مقتول اور ان کے ساتھ دیگر افراد کے وہاں پہنچنے پر پہلے سے وہاں موجود افراد نے ان پر آوازیں کسیں اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے ان پر فائرنگ کی، اس دوران داؤد احمد بٹ کی آنکھ میں گولی لگی جب کہ ان کے بیٹے ابوبکر اور ساتھ گئے ہوئے ایک اور فرد شیراز بھی زخمی ہوئے۔
مزید پڑھیں
-
'ہمیں سال تک کورونا کے ساتھ رہنا پڑے گا'Node ID: 476151
-
پاکستان میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 20 ہزار سے زائدNode ID: 476516
-
پاکستان: کورونا کے مریضوں کو رکھنے کے لیے ہر صوبے کی الگ پالیسیNode ID: 476531
ایف آئی آر کے مطابق ملزمان کی اندھا دھند فائرنگ سے ان کے اپنے تین ساتھی بھی زخمی ہوئے۔
قبل ازیں سوشل میڈیا پر بھی نوجوان ٹک ٹاک سٹار کے والد کے قتل کے معاملے پر گفتگو کرنے والے حکومتی و انتظامی شخصیات کو مخاطب کر کے ان سے فراہمی انصاف کا مطالبہ کرتے رہے۔
ٹرینڈز لسٹ میں تین مختلف ٹرینڈز کے تحت گفتگو کرنے والے واقعہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ ٹک ٹاک سٹار غنی ٹائیگر سے افسوس اور تعزیت بھی کرتے رہے۔
پارس ابڑو نامی صارف نے لکھا ’والد قتل ہو گئے، بھائی ہسپتال میں ہے، والدہ صدمے کا شکار ہیں۔ کوئی اتنا زیادہ ظالم کیسے ہو سکتا ہے؟
مختلف صارفین غنی ٹائیگر کے جاری کردہ ویڈیو پیغام کو شیئر کرتے ہوئے معاملے پر افسوس ظاہر کرتے اور دوسروں کو بھی تلقین کرتے رہے کہ وہ ٹک ٹاکر کے ساتھ پیش آنے والے افسوسناک واقعہ پر ان کا ساتھ دیں۔
Feel his pain guys.
This is heart wrenching.
Plz show your support #JusticeForDawoodButt pic.twitter.com/yF36H9giHr— (@IamTalhaKhanS) May 4, 2020
واقعے اور اس کے بعد کے حالات پر گفتگو کے دوران سوشل میڈیا صارفین ایف آئی آر میں درج ملزمان میں سے ایک کی مبینہ تصویر شیئر کر کے اس کی فوری گرفتاری اور قرار واقعی کارروائی کا مطالبہ بھی کرتے رہے۔
اسی دوران خود کو پولیس کے سپریٹنڈنٹ (ایس پی) کے طور پر متعارف کرانے والے عاطف نزیر نامی ٹوئٹر ہینڈل سے ٹک ٹاک سٹار کا ایک اور ویڈیو پیغام بھی شیئر کیا گیا جس میں وہ پولیس کے تعاون اور تین ملزمان کی گرفتاری کی تصدیق کرتے دیکھے جا سکتے ہیں۔
Apropos of unfortunate incident at Pasrur inwhich father of famous Tiktok star was murdered and uploading his previous video, his latest video about police efforts is uploaded. Listen n share it further. #justicefordawood #justicefordawoodbut #JusticeForDawoodButt pic.twitter.com/xv2XtQa2Td
— SP Atif Nazir (@SP_Atif_Nazir) May 4, 2020
دو مئی کو پیش آنے والے واقعے میں ٹک ٹاکر غنی ٹائیگر نے اپنے والد کے قتل سے متعلق تفصیل ایک ویڈیو میں ٹک ٹاک پر شیئر کی تھی جس کے بعد وہ دیگر سوشل میڈیا سائٹس پر بھی زیرگردش رہی۔
-
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں