حکومت سبسڈی اور اقتصادی اصلاحات کا سلسلہ جاری رکھے گی.(فوٹو سوشل میڈیا)
سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان نے کہا ہے کہ سٹیزن اکاؤنٹ (حساب المواطن) بند نہیں ہوگا. یہ کورونا کی وبا کے اقتصادی اثرات سے نمٹنے کے لیے حکومت کے خصوصی اقدامات سے متاثر نہیں ہوگا.
العربیہ نیٹ کے مطابق وزیر خزانہ نے امریکی خبررساں ادارے بلومبرگ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ’سٹیزن اکاؤنٹ‘ کا سلسلہ جاری رہے گا.جہاں تک مہنگائی الاؤنس معطل کرنے کا معاملہ ہے تو یہ عارضی ہے.
انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت سبسڈی اور اقتصادی اصلاحات کا سلسلہ جاری رکھے گی. مہنگائی الاؤنس کی عارضی معطلی عوام پر بہت زیادہ اثر انداز نہیں ہوگی. اس کا دورانیہ محدود رہے گا.
وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ مہنگائی الاؤنس معطل کرنے کا معاملہ عارضی ہے.(فوٹو سوشل میڈیا)
یاد رہے کہ سعودی وزیر خزانہ نے کہا تھا کہ جون 2020 سے مہنگائی الاؤنس عارضی طور پر معطل کیا جارہا ہے جبکہ ویلیو ایڈڈ ٹیکس 5 فیصد سے بڑھا کر15 فیصد کیا جارہا ہے.عملدرآمد یکم جولائی 2020 سے ہوگا.
سعودی وزیرخزانہ نے کہا کہ صحت نگہداشت، معیشت اور مالیاتی پوزیشن کا تحفظ سعودی حکومت کی ترجیحات ہیں. بحران سے نجات حاصل کرنے تک معیشت کو سہارا دینے کے لیے عارضی اقدامات کیے گئے ہیں.
محمد الجدعان نے کہا کہ بنیادی طور پر حکومت اخراجات کم نہیں کررہی ہے بلکہ اخراجات کو صحیح فریم میں لا رہی ہے. سعودیوں کے ساتھ غیرملکیوں کےعلاج کی سہولت آئندہ بھی مہیا رہے گی. کورونا وائرس کے 85 فیصد کیسز کا تعلق غیرملکیوں سے ہے. سعودیوں کی طرح کورونا سے غیرملکیوں کا علاج بھی جاری رہے گا.
سٹیزن اکاؤنٹ میں 10 مئی 2020 کو 2.18 ارب ریال جمع کردیے گئے.یہ رقم مقامی شہریوں کو مئی کی سبسڈی کے طور پر تقسیم کی جائے گی.
سٹیزن اکاؤنٹ کے تحت اب تک 30 قسطیں مقامی شہریوں کو دی جاچکی ہیں. 12 ملین افراد اس سے فائدہ اٹھا رہے ہیں.
یاد رہے کہ سعودی حکومت نے سٹیزن اکاؤنٹ (حساب المواطن) کے نام سے ایک فلاحی پروگرام شروع کررکھا ہے جس کے ذریعے کم آمدنی اور متوسط آمدنی والے خاندانوں کی مالی اعانت کی جاتی ہے.مقامی شہریوں کو جزوی سبسڈی ہٹائے جانے سے پیدا ہونے والے نقصانات کی تلافی کی جارہی ہے.
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں