Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسجد نبوی میں خودکار مانیٹرنگ سسٹم

ضوابط کے مطابق مسجد میں آنے والا ہر شخص اپنی جائے نماز لانے کا پابند ہے (فوٹو، ایس پی اے)
سعودی عرب میں کورونا سے بچاؤ کے لیے کرفیو اور لاک ڈاون محدود کر کے احتیاطی تدابیر کے ساتھ حرمین کے علاوہ دیگر مساجد میں باجماعت نمازوں کی اجازت دیے جانے کے بعد مسجد نبوی میں انتظامیہ کی جانب سے کیے جانے والے خصوصی انتظامات پر عمل جاری ہے۔
مسجد نبوی میں نمازوں کی ادائیگی کے لیے آنے والوں کی سکریننگ جہاں خودکار مانیٹرنگ سسٹم کے ذریعے کی جا رہی ہے وہیں ہلال الاحمر کے اہلکار بھی انفرادی طور پر آنے والوں کے جسمانی درجہ حرارت نوٹ کر رہے ہیں۔

ہلال الاحمر کے اہلکاروں کو مساجد میں متعین کیا گیا ہے (فوٹو ایس پی اے)

سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق ہلال الاحمر کی جانب سے رضاکارانہ طور پر احتیاطی تدابیر پر عمل کرانے کے لیے مسجد نبوی کے علاوہ مسجد ’قبا‘ مسجد ’قبلتین‘ اور مسجد ’الشھدا‘ میں اہلکاروں کو متعین کیا گیا ہے۔
ان مساجد میں آنے والے نمازیوں کے جسمانی درجہ حرارت کو نوٹ کر کے انہیں نماز باجماعت میں شرکت کی اجازت دی جاتی ہے۔
اس ضمن میں خواتین رضا کار اہلکاروں کو بھی تعینات کیا گیا ہے جو نماز کی ادائیگی کے لیے آنے والی خواتین کے جسمانی درجہ حرارت کو نوٹ کرتی ہیں۔
مسجد نبوی میں خواتین کے حصے میں خودکار سینیٹائزنگ یونٹ بھی نصب کیا گیا ہے جس کی تیاری میں جدید ترین ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے۔

مسجد نبوی  میں خودکارسسٹم کے علاوہ رضاکار بھی نمازیوں کی سکریننگ کر رہے ہیں(فوٹو، ایس پی اے)

یاد رہے سعودی وزارت صحت کی جانب سے مساجد میں باجماعت نماز کی ادائیگی کے لیے ایس او پیز جاری کیے گئے ہیں جن کے تحت ہر نمازی اپنی جائے نماز ساتھ لانے کا پابند ہے جبکہ مسجد آنے والوں کےلیے لازمی ہے کہ وہ ماسک استعمال کریں اگر ماسک نہیں ہے تو عربی رومال جسے ’شماغ ‘ کہا جاتا ہے اس کے ذریعے بھی منہ اور ناک کا حصہ لپیٹا جاسکتا ہے۔

شیئر: