سبق ویب سائٹ کے مطابق مسجد نبوی انتظامیہ نے کہا ہے کہ ’حرم کے نئے حصے کے علاوہ بیرونی صحن سے قالین ہٹالیے جائیں گے، نماز فرش پر ادا کی جائے گی‘۔
’حرم کی گنجائش کے حساب سے صرف 40 فیصد نمازیوں کو آنے کی اجازت ہوگی، باقی افراد بیرونی صحنوں میں سماجی فاصلہ رکھ کر نماز ادا کریں گے‘۔
مسجد نبوی شریف کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ ’پرانے حرم کے علاوہ روضہ شریف اور سلام پیش کرنے کے مقام بند رہیں گے جہاں زائرین کو آنے کی اجازت نہیں ہوگی‘۔
قبل ازیں مدینہ منورہ گورنریٹ نے اعلان کیا تھا کہ اتوار 31 مئی سے شاہی منظوری پر مسجد نبوی نمازیوں کے لیے کھول دی جائے گی۔
مسجد الحرام و مسجد نبوی امور کی جنرل پریذیڈنسی کے سربراہ اعلی ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے بیان میں کہا ہے کہ مسجد نبوی حفاظتی تدابیر کے ساتھ مرحلہ وار کھول دی جائے گی۔
سبق اور العربیہ نیٹ کے مطابق جنرل پریذیڈنسی کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے اور نمازیوں کو اس سے بچانے کے لیے ٹھوس حفاظتی اقدامات کیے ہوئے ہے۔
نمازیوں پر پابندی ہے کہ وہ ایک دوسرے سے فاصلے پر کھڑے ہوں۔ روزانہ کی بنیاد پر مسجد نبوی کو مختلف اوقات میں سینیٹائز کیا جارہا ہے۔
مسجد نبوی آنے والے کارکنان اور مختلف اداروں کے اہلکاروں کا روزانہ کورونا ٹیسٹ لیا جا رہا ہے۔
مسجد الحرام و مسجد نبوی امور کی جنرل پریذیڈنسی مسجد نبوی آنے والوں کا درجہ حرارت چیک کرنے کے لیے تھرمل کیمرے نصب کیے ہوئے ہے۔
یہ چوبیس گھنٹے خود کار نظام کے تحت ہر آنے والے کا درجہ حرارت چیک کرتے ہیں۔ وزارت صحت کے ماہر اہلکار تھرمل کیمروں کی نگرانی کررہے ہیں۔ کیمرے مسجد الحرام کے متعدد دروازوں پر نصب ہیں۔
یاد رہے کہ وزارت داخلہ نے اتوار 31 مئی سے سعودی عرب میں جاری کرفیو میں نرمی کے اعلان کے ساتھ یہ بھی کہا تھا کہ تمام مساجد جمعہ اور فرض نمازیں جماعت کے ساتھ ادا کرنے کے لیے کھول دی جائیں گی تاہم مسجد الحرام میں جمعہ اور باجماعت نمازیں احتیاطی تدابیر کے ساتھ جاری رہیں گی۔