سعودی عرب میں انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ کمیونیکیشن کمیشن کے مطابق ہوم ڈیلیوری سروس سے منسلک سعودیوں کی تعداد میں 500 فیصد کا اضافہ ہوگیا ہے-
کمیشن کے یہاں رجسٹرڈ ڈیلیوری ایپلی کیشنز میں سرگرم سعودیوں کی تعداد میں مارچ کے آخر میں کرفیو کے بعد سے ریکارڈ اضافہ ہوا ہے-
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق کمیونیکیشن کمیشن نے بیان میں بتایا کہ جب سے کورونا کی وبا کی شروعات ہوئی ہے تب سے ڈیلیوری ایپلی کیشنز کے رواج میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا-
اپریل کے شروع میں ہوم ڈیلیوری ایپلی کیشنزکے ذریعے فرمائشوں میں 54 فیصد اضافہ ہوا تھا جو اب 240 فیصد ہوگیا-
مزید پڑھیں
-
ہوم ڈیلیوری سروس 24 گھنٹے مہیا ہوگیNode ID: 470681
-
کرفیو میں ہوم ڈیلیوری سے منسلک خاتونNode ID: 471181
-
لیموزین کوہوم ڈیلیوری کی اجازت، ضوابط کیا؟Node ID: 472986
سعودی عرب کے 200 سے زیادہ شہروں اور کمشنریوں میں مقامی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں نے 12 ملین سے زیادہ ہوم ڈیلیوری سروس طلب کیں-
کمیونیکیشن کمیشن میں لاجسٹک اور پوسٹل سروسز کے ڈائریکٹر جنرل انجینیئر نایف ششہ نے بتایا کہ کمیشن نے وبا کے زمانے میں مقامی نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے لیے متعلقہ سرکاری اداروں کے تعاون سے مربوط پروگرام تیار کیا تھا- اس سلسلے میں فروغ افرادی قوت فنڈ ہدف نے کمیونیکیشن کمیشن کی شراکت سے روزگار سبسڈی پروگرام طے کیا- اس کے تحت سعودی نوجوانوں کو ہوم ڈیلیوری سروس کے شعبے سے بڑے پیمانے پر جوڑ دیا گیا-
ڈائریکٹر جنرل نے بتایا کہ کمیونیکیشن کمیشن نے روز گار پروگرام کو آسان اور موثر بنانے کے ساتھ ساتھ مقامی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کو سہولتوں کی فراہمی کا بھی اہتمام کیا- اس حوالے سے وزارت تجارت کے تعاون سے پروگرام بنایا گیا کہ تجارتی مراکز، غذائی مراکز، فارمیسیوں اور طبی لوازمات فراہم کرنے والی دکانوں کو کمیشن کے یہاں رجسٹرڈ ڈلیوی ایپلی کیشن سے مربوط کردیا جائے- اس کی بدولت صارفین کو ان کے گھروں پر جملہ اشیا اور ان کی ضرورت کا سامان ہوم ڈیلیوری سروس کے ذریعے مہیا ہونے لگا-