پاکستان کو مجموعی طور پر 13 ارب ڈالر کی براہ راست فنڈنگ فراہم کی جا رہی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
اسلامی ترقیاتی بنک اور کنگ عبداللہ بن عبدالعزیز پروگرام (کاپ) نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے حفاظتی سامان سندھ حکومت کے حوالے کر دیا ہے، جسے محکمہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے وصول کر لیا ہے۔ یہ حفاظتی سامان دو کروڑ روپے مالیت کا ہے۔
حکومتِ سندھ کے محکمہ صحت کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی ترقیاتی بنک کے پاکستان میں نمائندے انعام اللہ خان نے کہا کہ اسلامی ترقیاتی بنک نے پاکستان کو بنک کے ترجیحی پروگرام میں شامل کر رکھا ہے اور پاکستان بنک کی امداد حاصل کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے، جسے مجموعی طور پر 13 ارب ڈالر کی براہ راست فنڈنگ فراہم کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی ترقیاتی بنک پاکستان کو توانائی، ٹرانسپورٹ، صحت اور تعلیم کے ساتھ ساتھ پیٹرولیم مصنوعات اور ایل این جی کی درآمد کے لیے براہ راست سپورٹ فراہم کر رہا ہے۔
انعام اللہ خان نے تقریب میں بتایا کہ اسلامی ترقیاتی بنک کے رکن ممالک کو کووڈ 19 کے وبائی مرض سے نمٹنے اوربحالی کے لیے دو ارب 30 کروڑ ڈالر کے پیکج کی منظوری دی ہے، اور پاکستان کے لیے 70 ملین ڈالر کا ہنگامی فنڈ بھی مختص کیا گیا ہے۔
اسلامی ترقیاتی بنک کے نمائندے نے بتایا کہ محکمہ صحت سندھ کے اشتراک سے کنگ عبداللہ بن عبدالعزیز پروگرام اور اسلامی ترقیاتی بنک ہسپتالوں اور صحت کی سہولیات فراہم کرنے والے ورکرز کو حفاظتی سامان فراہم کر رہا ہے۔ جس سےڈاکٹر اور فرنٹ لائن پر کام کرنے والے ہیلتھ ورکرز کی حفاظت ممکن بنائی جا سکے گی۔
مہمان خصوصی ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل محکمہ صحت سندھ ڈاکٹر یار محمد کھوسو نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ دو کروڑ روپے مالیت کے اس حفاظتی سامان کی محکمہ صحت کے ورکرز اور سٹاف کو اشد ضرورت تھی۔
اس حفاظتی سامان کو فوری طور پر سندھ بھر کے ہسپتالوں، آئسولیشن مراکز میں کام کرنے والے ڈاکٹرز اور نرسز کے لیے بھجوایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کورونا سے نمٹنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب مریضوں کی تعداد روز بروز بڑھتی جا رہی ہے اور لاک ڈاؤن کھلنے سے اس میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
اس موقع پر کنگ عبدللہ بن عبدالعزیز پروگرام کے پراجیکٹ منیجر مراد کاوکدان اورایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل محکمہ صحت سندھ نے امداد فراہم کے معاہدے پر دستخط کیے۔
پاکستان موبائل کلینک منصوبے کے پراجیکٹ منیجر مراد کاوکدان نے تقریب کو بتایا کہ آئی ایچ ایچ پاکستان میں آٹھ موبائل کلینکس چلا رہا ہے، جن میں چھ موبائل کلینکس خیبر پختونخواہ میں ہیں جبکہ دو موبائل کلینکس تھرپارکر اور عمر کوٹ میں کام کر رہے ہیں، جلد ہی مزید سات موبائل کلینکس سندھ کو فراہم کیے جائیں گے، جو دور دراز دیہات میں صحت کی جدید سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر بابر جدون نے بتایا کہ موبائل کلینکس کا منصوبہ 2023 تک پاکستان میں اسلامی ترقیاتی بنک اور کاپ کی فنڈنگ سے جاری رہے گا، جس کے لیے 25 ملین ڈالر فراہم کیے گئے ہیں اور اس کے بعد یہ منصوبہ محکمہ صحت سندھ اور خیبرپختونخواہ کے حوالے کر دیا جائے گا۔
ان موبائل کلینکس میں ایکسرے، ای سی جی، آپریشنز، مفت ادویات، زچہ و بچہ کی سہولیات اور الٹراساونڈ کی سہولیات سے اب تک ایک لاکھ سے ذائد مریض مستفید ہو چکے ہیں۔
سندھ کو فراہم کی جانی والے حفاظتی سامان میں ڈاکٹرز اور طبی عملے کے لیے 35 ہزار ڈسپوزیبل گاؤنز، اور فیس ماسک، 12 سو این 95 ماسک، اور ایک ہزار دو سو حفاظتی عینکیں،17 ہزار پانچ سو ڈسپوزیبل ٹوپیاں، ہینڈ سینیٹایزرز کی 10 ہزار بوتلیں اور 20 ہزار انفراریڈ تھرما میٹر، صابن، فیس شیلڈ، اور شو کورز اور پانچ ہزار بائیو ہیزرڈ بیگز بھی شامل ہیں۔