Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دلکش بالوں کے لیے ماہرین کی سُنیں

بالوں کو زیادہ گرم سٹریٹر کے ساتھ سنوارنا ان کی صحت کو نقصان پہنچاتا ہے۔ فوٹو: سوشل میڈیا
خواتین کے لیے خوبصورت بالوں کے بغیر خوبصورتی کا تصور نامکمل ہے۔ اسی لیے حسین اور منفرد نظر آنے کے لیے جہاں میک اپ کے نت نئے انداز اپنائے جاتے ہیں وہیں بالوں کی سٹائلنگ پر بھی خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔
جن خواتین کے بال قدرتی طور پر سلکی اور سیدھے ہوتے ہیں وہ کوئی بھی سٹائل بڑی سہولت سے بنا سکتی ہیں مگر وہ خواتین جن کے بال گھنے، گھنگریالے اور فریزی ہوں انہیں اپنے بالوں کی سٹائلنگ کے لیے سٹریٹنر کا سہارا لینا پڑتا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ سٹریٹنرز گھنگریالے اور فریزی بالوں کو وقتی طور پر پرفیکٹ لُک تو دے دیتے ہیں مگر بالوں کو کتنا نقصان پہنچاتے ہیں اس کا اندازہ اس وقت ہوتا ہے جب آپ کے بالوں کا ٹیکسچر تبدیل ہونے لگتا ہے۔

 

لاہور میں ہیئر سٹائلسٹ اور میک اپ آرٹسٹ صبا ناصر کہتی ہیں کہ ’یوں تو مارکیٹ میں ہر برینڈ کا سٹریٹنر دستیاب ہے لیکن ضروری ہے کہ اچھی کوالٹی کو مدنظر رکھا جائے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’سٹریٹنر کو زیادہ ہیٹ پر سیٹ کرنے سے بال جل جاتے ہیں اس لیے ضروری ہے کہ 450 سے 480 ڈگری کے درمیان ایڈجسٹ کیا جائے۔ اس سے زیادہ ٹمپریچر پر بال ڈیمیج ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔‘
صبا کا کہنا ہے کہ دیکھا جائے تو سٹریٹنر کا کام استری جیسا ہی ہے، بالوں کو جتنی ہیٹ ملے گی اتنے ہی بال متاثر ہوتے ہیں اور ان کا ٹیکسچر بھی بدل جائے گا۔
 لیکن اگر بالوں کو سٹریٹ کرنے سے پہلے ہیئر سیرم لگا لیا جائے تو اس سے بال نہ صرف نرم و ملائم اور چمکدار لگیں گے بلکہ زیادہ دیر تک سٹریٹ بھی رہیں گے۔
صبا ناصر اپنے کسٹمرز کو یہ تجویز دیتی ہیں کہ وہ ری بونڈنگ اور ایکسٹینسو کے بجائے کیراٹین ٹریٹمنٹ لیں کیونکہ اس ٹریٹمنٹ کے کچھ سیشنز لینے کے بعد بالوں میں واضح فرق دیکھا جا سکتا ہے۔

خواتین کو بال سیدھے رکھنے اور سلجھانے کا حل ہیئر سٹائلسٹ بتاتے ہیں (فوٹو: سوشل میڈیا)

’ری بونڈنگ اور ایکسٹینسو آپ کے بالوں کے بونڈز کو توڑ دیتا ہے جبکہ کیراٹین ٹریٹمنٹ ڈیمیج کو ریپیئر کرتا ہے۔‘
آج کل بالوں کو رنگنا فیشن میں کافی اِن ہے لیکن کیا ان ہیئر کلرز سے بال کمزور ہو سکتے ہیں؟ اس سوال کے جواب میں صبا ناصر کا کہنا تھا کہ ’ہیئر کلرز بالوں کو اتنا نقصان نہیں پہنچاتے جتنا سٹریکنگ، کیونکہ سٹریکنگ میں ایسے کیمیکلز کا استعمال کیا جاتا ہے جو بالوں کو کمزور کر دیتے ہیں۔‘
اکثر خواتین بالوں میں خشکی اور بال گرنے کی وجہ سے بھی پریشان رہتی ہیں، اس مسئلے سے کیسے چھٹکارہ پایا جا سکتا ہے اس حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ’وٹامن ای کے کیپسول کو بادام، زیتون کے تیل میں ملا کر لگانے سے بال گرنا بند ہوجاتے ہیں اور چونکہ یہ بالوں کو موئسچرائز کرتا ہے اس لیے آپ کی سکالپ خشک نہیں ہوتی اور ڈینڈرف کا مسئلہ بھی ختم ہوجاتا ہے۔‘

پرکشش شخصیت میں بالوں کا رنگ اور صحت اہمیت کی حامل ہوتی ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)

انہوں نے بتایا کہ ’بالوں کو سرکے سے دھویا جائے تو بھی خشکی ختم ہو جاتی ہے اور بال چمکدار ہوجاتے ہیں۔‘
صبا ناصر نے کا کہنا تھا کہ ’بالوں کے دو شاخہ ہو جانے کی وجہ سے بھی بال ٹوٹنے لگتے ہیں اس لیے ہر تین سے چار ماہ بعد ٹریمنگ بہت ضروری ہے۔‘
خیال رہے کہ بالوں پر کوئی بھی تجربہ کرنے سے پہلے ماہرین سے مشورہ کر لیں کیونکہ کسی بھی قسم کا ٹوٹکا آزمانے سے آپ کی جلد اور بالوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ بہرحال موجود رہتا ہے

شیئر: