جسٹس قاضی فائز اپنے خلاف ریفرنس کی سماعت کے دوران بدھ کو خود سپریم کورٹ پہنچ گئے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے فروغ نسیم کے دلائل کے دوران عدالت سے بات کرنے کی اجازت لی تو اس پر جسٹس عمرعطا بندیال نے ان سے کہا کہ جج صاحب آپ آئے ہیں تشریف رکھیں۔
فروغ نسیم کے دلائل مکمل ہونے ک بعد عدالت نے قاضی فائز عیسیٰ کو بات کرنے کی اجازت دی۔
جسٹس فائز عیسیٰ نے کہا کہ یہ قاضی فائزعیسٰی کا مقدمہ نہیں ہم سب کا مقدمہ ہے، عدالت میں بحیثیت درخواست گزار ذاتی حیثیت میں پیش ہو رہا ہوں۔
مزید پڑھیں
-
’ٹیکس قوانین کی خلاف ورزی پر ریفرنس نہیں بنتا‘Node ID: 482786
-
’ایک حکومت کو ججز کی جاسوسی پر ختم کیا جا چکا‘Node ID: 484516
-
’ججز قابل احتساب ہیں تو حکومت بھی قابل احتساب ہے‘Node ID: 485436